دعا کو تحفظ کون دے گا؟
اعجاز منگی
سندھ دھرتی کی معصوم بیٹی دعا منگی کو اغوا کرنے والا
زوہیب قریشی پولیس کے تعان سے فرار ہوگیا ہے
اور کراچی کی ہر بیٹی خود کو غیرمحفوظ سمجھنے پر مجبور ہے!!
دعائیں تو تحفظ کے لیے مانگی جاتی ہیں
اگر دعائیں خود غیر محفوظ ہو جائیں تو پھر
انصاف کے لیے کس در پر دستک دی جائے؟
دعا منگی کو اغواکاروں سے بازیاب کروانے کے میں
قانون کا کوئی بھی کردار نہیں تھا
اپنی پیاری بیٹی کا تاوان ایک غریب باپ نے
ادھار لیکر ادا کیا تھا
حکومت نے اس رٹائر ڈاکٹر سے کوئی تعاون نہیں کیا
مگر اس غیرت مند والد نے قانون اور انصاف سے مکمل تعاون کیا
دباؤ اور دھمکیوں کے باوجود دعا منگی کے والد نے
قانون کا راستہ اختیار کیا
دعا منگی نے عدالت میں مجرموں کو پہچانا اور ان کے خلاف گواہی دی
صرف اور صرف اس لیے کہ پھر کوئی بسما اور پھر کوئی دعا اغوا نہ ہو
مگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دعا منگی کو محفوظ کرنے کے بجائے
قاتل کو فرار ہونے کا راستہ دے کر
اس دیس کی ساری دعاؤں کو غیرمحفوظ بنا دیا ہے
کیا یہ ہے قانون؟یہ ہے انصاف؟؟؟
حکومت وقت دو عدد سپاہیوں پر مقدمہ درج کرکے
ذمہ داری سے نہیں بچ سکتی۔
آئیں! آواز اٹھائیں
ہر دعا کی حفاظت کے لیے!!!!!!
دعا کو تحفظ کون دے گا؟
Share.