کراچی یونیورسٹی پیغام فیض مشاعرے پر حملہ

Pinterest LinkedIn Tumblr +

کراچی یونیورسٹی پیغام فیض مشاعرے پر حملہ


ڈرتے ہیں پی ایس ایف اور جمعیت والے ایک نہتی لڑکی سے!
آج کراچی یونیورسٹی میں ”پیغامِ فیض“ فیض کی یاد میں ایک مشاعرہ کی کمپئین کے دوران اسلامی جمعیت طلبہ کے غنڈوں اور پیپلز پارٹی کے سٹوڈنٹ ونگ پی ایس ایف کے غنڈوں نے پر امن طلبہ پر حملہ کیا جس میں متعدد طلبہ شدید زخمی ہوئے۔ ان میں پی وائی اے کراچی یونیورسٹی کی رہنما زینب سید بھی شامل تھی۔
مگر اس تشدد کے باوجود اپنے دیگر ساتھیوں سمیت زینب بھی ان کرائے کے غنڈوں کے سامنے ایک سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی رہی۔
جمعیت ہر سال 14 فروری کے دن “حیاء ڈے” کے نام پر انتظامیہ کی آشیرباد سے ریلیوں کا انعقاد کرتی ہے اور پیپلز پارٹی بھی ترقی پسند اور خواتین کے حقوق کے علمبردار ہونے کا دعویٰ کرتی ہے۔ لیکن ایک نہتی اور پر امن لڑکی پر بیسیوں کی تعداد میں دھاوا بول کر انہوں نے ثابت کر دیا ہے کہ نا صرف یہ نام نہاد تنظیمیں عورت اور طلبہ دشمن ہیں بلکہ انتہائی ڈرپوک بھی ہیں۔
زینب کا ان کرائے کے غنڈوں کے سامنے ڈٹ جانا ایک مثال ہے باقی طالبات کیلئے بھی کہ وہ جنسی ہراسانی سمیت دیگر مسائل کے خلاف اسی طرح ڈٹ کھڑی ہوں اور طلبہ اتحاد قائم کیا جائے۔ جب طلبہ منظم ہوگئے تو ان کرائے کے غنڈوں اور ان کی پروردہ انتظامیہ اور حکمرانوں کی تمام تر غنڈہ گردی سمیت دیگر مسائل جیسے فیسوں میں اضافہ، بے روزگاری وغیرہ کے حل کیلئے بھی کامیاب جدوجہد کی جا سکتی ہے۔

Share.

Leave A Reply