احساسات !!!!!

Pinterest LinkedIn Tumblr +

عمرانی دور کا اختتام

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

آج کل پاکستان میں سیاست اپنے پورے عروج پر ہے اور اس جنگ میں ایک طرف عمران خان ہیں اور دوسری طرف متحدہ اپوزیشن جسے لیڈ شہباز شریف،زرداری صاحب اور مولانا فضل الرحمان کر رہے تھے اب حالات دیکھ کر اس میں خالد مقبول،بلوچستان سے باپ اور دیگر بھی شامل ہیں شریک ہو چکے ہیں
1947 کے بعد سے ہی پاکستان بد قسمتی سے امریکن کالونی بنا ہوا ہے اور لیاقت علی خان کے بعد ایوب خان کے آنے تک سیاسی لوگوں کو جس طرح بیرونی آقاؤں کے کہنے پر لڑوایا گیا آخر جنرل ایوب خان کے آنے پر لوگوں نے سکون کا سانس لیا ایوب خان کے دور میں امریکہ سے ہمارے تعلقات بہتر رہے وہ ہماری ہر چیز کو مانیٹر کرتے رہے اور وہاں ہی سے انہیں ذوالفقار علی بھٹو صاحب پسند آئے ذولفقار علی بھٹو بلاشبہ بے پناہ صلاحیتوں کے مالک تھے جب پاکستان دولخت ہوا تو امریکہ پاکستان کا زبردست اتحادی تھا لیکن اس نے پاکستان کو دولخت کروانے میں سہولت کاری کی اور باقی ماندہ پاکستان بھٹو صاحب کے حصے میں آیا بھٹو صاحب نے موجودہ پاکستان میں بلاشبہ آئین پاکستان بنایا اور 1973 کے بعد انہوں نے آئندہ مشرقی پاکستان جیسے سانحات و معاشی ترقی کے لئے اسلامی بلاک کی تشکیل اور ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی جس سے امریکہ شدید ناراض ہوا اور انہیں بالآخر پھانسی کے پھندے پر جھولنا پڑا ضیاء الحق صاحب امریکی آشیر باد سے اقتدار میں آئے اور ویت نام کا بدلہ امریکی افغانستان میں روس سے لینا چاہتے تھے ضیاء الحق نے انکی سہولت کاری کی امریکہ کی جنگ افغانستان میں 1988 میں مکمل ہو گئی جنیوا معاہدے کے بعد افغانستان میں اس کا کام مکمل ہو گیا تو امریکہ نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو جاری رکھنے اور افغانستان میں مجاہدین پر پاکستانی اثرورسوخ کو ختم کرنے کے لئے پہلے ضیاء سے محمد خان جو نیجو کی حکومت ختم کرائی پھر افغانستان جنگ کے ہیرو اختر عبدالرحمن اور ضیاء الحق کا طیارہ تباہ کروا دیا پاکستان میں باقی نشانات کو مٹانے اور کشمیر میں پاکستانی جنگ کو ختم کروانے کے لئے محترمہ بے نظیر بھٹو کو حکومت دلوائی گئی اور ان سے یہ کام لیا گیا بعد ازاں 1998 میں امریکی انتباہ کے باوجود ایٹمی دھماکے کرنے پر حالات نواز شریف کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے لے گئے وہ تو بھلا ہو سعودی عرب کا کہ وہ پھانسی سے بچ گئے 2007 میں امریکہ کے ذریعے مشرف کے ساتھ محترمہ کی ڈیل کروائی گئی این آر او دلوایا گیا محترمہ طویل عرصہ بعد پاکستان آئیں وہ میچور سیاست دان ہو چکی تھیں حالات دیکھ کر انہوں نے امریکی منشاء کے خلاف بیانات دئیے جسٹس افتخار چودھری کے گھر جا کر تقریر کی اسکے بعد وہ شہید کر دی گئیں اور 2004 سے امریکہ میں مقیم زرداری صاحب جنہیں بے نظیر صاحبہ ایک معاہدہ کے تحت سیاست سے علیحدہ کر چکی تھیں شہادت کے بعد امریکی منشاء پر پوری پپلز پارٹی جھولی میں ڈال دی گئی اور بعد ازاں ملک بھی،زرداری صاحب نے نواز شریف سے ہاتھ ملا لیا کہ آؤ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف جدوجہد کرتے ہیں لیکن کرپشن اور بیڈ گورننس دونوں کا مسئلہ رہی نواز شریف نے البتہ بہتر کام کئے لیکن امریکہ کو کہاں پسند تھے عمران خان نوجوانوں میں کرکٹ کی وجہ سے مقبول تو تھے لیکن انکی تقریریں زبردست ہوتی تھیں عام طبقہ پسند کرتا تھا وہ اقتدار میں لائے گئے لیکن وہ بھی امریکی منشاء کے خلاف عالمی لیڈر بننے لگے تو اب ان کا حشر بھی ماضی کے حکمرانوں جیسا ہی ہو گا کیونکہ پاکستان میں شروع سے ہی فوج و سیاست دانوں میں امریکی اثرورسوخ بہت زیادہ ہے جو بھی امریکن لائن کراس کرتا ہے چاہئے وہ فوجی حکمران ہو سویلین اس کا انجام ایک جیسا ہوتا ہے ہمارے بالا طبقہ کے تمام تر مفادات امریکہ سے وابستہ ہیں اور بدقسمتی سے امریکہ کی مدد سے زیر عتاب آنے والے سیاست دان بھی اپوزیشن کے دور میں وہیں جا کر سازباز کرتے ہیں اور پاکستان میں اپنے مقدمات و مفادات کو کور کرتے ہیں اور انہیں مزید یقین دہانیاں کرا کر اقتدار حاصل کرتے ہیں مختصر عمران خان کا جائزہ لیتے ہیں عمران خان کو اسمبلی میں اکثریت ہی نہیں تھی جوڑتوڑ کر کے حکومت بنائی پورا عرصہ بلیک میلنگ میں گزاری سندھ انکو دیا نہیں گیا اور کہا کہ چھیڑنا بھی نہیں ہے ناتجربہ کاری اور ٹیم کے نا ہونے کی وجہ سے معاشی حالات سدھرنے نہیں دئیے گئے امریکہ نے عالمی طور پر ہر جگہ ناطقہ بند کروایا پہلے کرونا دوسرے مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی عام لوگوں میں عمران کا اثر کم کیا گیا نواز شریف کو جیل سے لندن پہنچایا گیا جہاں بیٹھ کر عالمی اسٹیبلشمنٹ سے وہ معاملات طے کرتا رہا اور پاکستان میں متحدہ اپوزیشن نے جو کیا وہ آپ کے سامنے ہے عمران خان کا اقتدار سے نکلنا تو طے ہو چکا ہے اب عمران خان کے اوپر منحصر ہے کہ وہ کونسا راستہ اختیار کرتا ہے اگر وہ جدوجہد کرتا ہے تو وقت اسے بڑا لیڈر بنا دے گا یا پھر محمد خان جونیجو کی طرح کیرئیر کا اختتام ہو جائے گا

Share.

Leave A Reply