عنوان : اقتدار کی جنگ نے ایسا سیاسی میدان سجایا ھے کہ پل پل صورت حال خطرناک ھو رھی ھے
کالم : چشم دید
تحریر : شہزاد احمد
مورخہ 10 اپریل 2022
پاکستان میں بدلتی سیاسی صورت حال نے عوام سمیت تمام اداروں میں بے چینی کی ایسی لہر دوڑا دی ھے کہ عدلیہ ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عسکری قوتیں بھی رات گے پارلیمنٹ ھاوس اور وزیر اعظم ھاوس پہنچ رھے ھیں جبکہ عدالتی عملے کو بھی ھاٸی کورٹ اسلام آباد اور سپریم کورٹ پہنچنے کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا ھے ھاٸی کورٹ بینچ اور سپریم کورٹ کے تمام ججز بھی 9 اپریل اور 10 اپریل کی درمیانی رات 12:00 بجے عدالت عالیہ پہنچ گے ھیں ۔ سرکاری و غیر سرکاری اطلاعات کے مطابق مارشل لإ کا خدشہ بھی پیدا ھو چکا ھے جبکہ اتنی رات گے ھنگامی صورت حال کے پیش نظر اور ھاٸی کورٹ میں داٸر پٹیشن جس میں مارشل لإ کو روکنے کے لٸے درخواست کی گٸی ھے کے مطابق عدلیہ نے سماعت کا عندیہ دے دیا ھے بلکہ سماعت کے ساتھ ھی فرد جرم بھی اس مختصر وقت میں عاٸد کی جاٸے گی پچھلے دس دن سے حکومت اپوزیشن اور سرکاری اداروں کی طرف سے میدان جنگ سج چکا ھے اس میدان جنگ میں پل پل ھار اور جیت کے فیصلے ھو رھے ھیں اختیارات کو سر بازار استعمال کیا جا رھا ھے عدم اعتماد کی تحریک نے ایسی شکل اختیار کر دی جو آج سے پہلے کسی بھی تاریخ میں نہیں ملتی ۔ سیاسی جنگ اس قدر گھمبیر ھو چکی ھے کہ عسکری قیادت ۔ عدلیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ایکشن میں آ گے ھیں جبکہ دوسری طرف ہر ایک منٹ کے بعد سیاسی جماعتیں ھار اور جیت کے نعرے لگا کر ایک دوسرے پہ سبقت حاصل کرنے میں لگی ھوٸی ھیں ملکی حالات اس قدر خراب ھو چکے ھیں کہ وزیر اعظم پاکستان کی رھاٸش گاہ بنی گالا کو پاک ارمی کے بریگیڈ نے چاروں طرف گھیر لیا ھے جبکہ پارلیمنٹ ھاوس کے سامنے پولیس کی قیدیوں کو لے جانے والی گاڑیاں کھڑی کر دی گٸی ھیں عدالتوں میں فرد جرم عاٸد ھونے کے بعد بڑے پیمانے پر گرفتاریاں عمل میں لاٸی جا سکتی ھیں ۔ اس وقت صورت حال اتنی نازک ھے کہ ھنگامہ آراٸی سے بہت بڑا نقصان پہنچ سکتا ھے یہ اقتدار کی جنگ ملک میں وہ آگ بھڑکاٸے گی جسے بجھانے کے لٸے بڑا وقت درکار ھو گا ۔ ملکی مفاد کے بجاٸے ذاتی انا کے اس مسلے نے جہاں افراتفری پھیلاٸی ھے وہیں پہ عسکری قیادت کو بھی اندرونی صورت حال سے نپٹنے کے لٸے ایمرجنسی اقدامات کرنے پڑ رھے ھیں دوسری طرف حکومت اتنی ہراساں ھو چکی ھے کہ عمران خان کی ٹیم استعفے دینے پر غور کر رھی ھے اور استعفےکے بعد سیکورٹی پروٹیکشن مانگ رھی ھے