وزیراعظم آفس کا کابینہ کی حلف برداری کیلئے ایوان صدر سے رجوع
رپورٹ: ندیم نواب مُغل
اسلام آباد : وزیراعظم آفس نے کابینہ کی حلف برداری کیلئے ایوان صدر سے رجوع کرلیا۔ ایوان صدر سے جواب آنے کے بعد حلف برداری کی تقریب ہوگی، 36 رکنی وفاقی کابینہ سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی حلف لیں گے ۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم آفس نے ایوان صدر سے رابطہ کیا ہے، جس میں انہوں نے ایوان صدر سے نئی وفاقی کابینہ کے لیے حلف برداری تقریب کی درخواست کی ہے۔پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء سیدخورشید شاہ نے کہا کہ وفاقی کابینہ آج ساڑھے 8بجے حلف اٹھائے گی ، آج 36رکنی کابینہ حلف اٹھائے گی، مسلم لیگ ن کے 14، پیپلزپارٹی کے 11وزیر، جے یو آئی ف کے 4 وزراء حلف اٹھائیں گے۔ باقی 7وزارتیں اتحادیوں کو دی جائیں گی ۔اسی طرح ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے ناموں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، وفاقی کابینہ کے ناموں پر اتفاق مشاورت کے ساتھ کیا گیا ہے، کچھ دیر میں وفاقی کابینہ کے ناموں کا اعلان کردیا جائے گا۔دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی ملک میں فوری نئے انتخابات کا مطالبہ کرچکے ہیں ، انہوں نے کہا ہے کہ اقتدار کو غیر ضروری لمبا کرنا ہمارا مؤقف نہیں، ہمیں فوری طور پر الیکشن چاہیئے، قوم کو امانت واپس کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے امیر نے مزید کہا کہ ہم اپنے موقف پر قائم ہیں لیکن مصلحت کی حد ہوتی ہے، ہاں اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ انتخابی نظام میں خامیاں ہیں ، دوبارہ اس کے اندر دھاندلی کے امکانات ہیں تو وقتی طور کے اندر ان اسمبلیوں کا فائدہ اٹھا کے آپ انتخابی اصلاحات کرلیں کچھ اور ایسی اصلاحات جو ناگزیر ہوں تاکہ اس گند کا صفایا ہوسکے کہ ہم گدلے پانی سے تو نکلے تو دوبارہ گدلے پانی میں نہ اتریں بلکہ شفاف پانی میں اتریں تو اس حد تک ہم ابھی بھی اپنے موقف پر اسی طرح قائم ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مصلحت کی بھی حد ہوتی ہے ، اقتدار اور پھر اسے لمبا کرنا اور غیر ضروری طور پر لمبا کرنا یہ شائد جمیعت علمائے اسلام کا موقف نہ ہو اور اس پر ہم اپنی رائے رکھیں گے اور ابھی بھی ہماری رائے واضح ہے۔