پاکستان نے کرتارپور راہداری کے غلط استعمال کا بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا
پاکستان نے کرتار پور راہداری کے غلط استعمال کا بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اقلیتوں کے حقوق کو اولین ترجیح دیتا ہے، کرتار پور راہداری پاکستان کی طرف سے سکھ برادری کے لیے تحفہ تھا۔
عاصم افتخار احمد نے کہا کہ بھارت کرتارپور کوریڈور کھولنے کے پاکستان کے اقدام کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ امن کی راہداری کو بد نام کرنے کی بھارتی کوشش نئی نہیں۔ بھارت کرتارپور کوریڈور پر منفی پروپیگنڈے سے باز رہے۔
عاصم افتخار احمد نے مزید کہا کہ بھارت کے الزامات کا مقصد اقلیتوں کے خلاف انتہاپسند ہندووں کے مظالم پر پردہ ڈالنا ہے، جسے پاکستان یکسر مسترد کرتا ہے۔
واضح رہے کہ سکھ مت کے بانی بابا گرو نانک نے اپنی زندگی کے آخری 18 برس کرتارپور میں گزارے تھے، یہی ان کا انتقال ہوا تھا۔
کرتار پور راپداری کا باضابطہ افتتاح 2019 میں کیا گیا تھا۔ اس کوریڈور کے ذریعے بھارت سے سکھ یاتری خصوصی اجازت نامہ لے کر اپنی مذہبی رسومات ادا کرسکتے ہیں، لیکن بھارت کی جانب سے کرتار پور راہداری کے خلاف مسلسل پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔
بھارت دنیا میں زہریلا پروپیگنڈا کررہا ہے کہ کرتار پور راہداری کے ذریعے بھارتی پنجاب میں علیحدگی پسند تحریک ’خالصہ‘ دوبارہ پھل پھول رہی ہے۔