ارساسسٹم میں پانی کی کمی کو جواز بناکر صوبہ سندھ کو اپنے مقرر کردہ پانی کے حصے سے محروم کررہا ہے: صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو
کراچی : صوبائی وزیر برائے محکمہ آبپاشی جام خان شورو نے کہاہےکہ ارساحکام کی جانب سے 1991 کے پانی معاہدے پر عملدرآمد نہیں کروانے کے باعث سندھ میں شدید پانی بحران کا خدشہ ہے اور ارسا سسٹم میں پانی کی کمی کوجوازبناکرصوبہ سندھ کو اپنے مقرر کردہ پانی کے حصے سے محروم کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت صوبہ سندھ کو 42 فیصد تک شدید پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ ان باتوں کا اظہار آج انہوں نے اپنے ایک جاری بیان میں کیا۔صوبائی وزیر آبپاشی کاکہناہے کہ گزشتہ برس اپریل 2021 میں صوبہ سندھ کو پانی معاہدے 1991 کے تحت 22 فیصد کم پانی فراہم کیا گیا پانی کی شدید قلت کی وجہ سے صوبے میں ہزاروں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلوں کو نقصان ہونے کا بھی خدشہ ہے جبکہ کراچی اور صوبہ سندھ کےدیگر شہروں میں پینے کے پانی کی فراہمی کابحران پیدا ہوسکتا ہے۔ جام خان شورو کا مزید کہنا تھا کہ ارسا حکام کو 1991 کے پانی معاہدے پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا 1991 کے آبی معاہدے کے تحت سندھ صوبےکو حصے کافوری پانی فراہم کیا جائے تاکہ پانی بحران پر قابو پایاجاسکے۔