بوئنگ 777 طیارے کونقصان کا کیس، جسٹس طارق نعیم کی سماعت سے معذرت
جسٹس طارق نعیم لاہورہائیکورٹ نے بوئنگ 777 طیارے کو نقصان سے متعلق کیس کی سماعت سے معذرت کرلی۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں اینٹی ہائی جیک تربیت کے دوران بوئنگ 777 طیارے کو نقصان کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس طارق ندیم نے کیس کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے کیس دوسرے بنچ کے پاس سماعت کیلئے مقرر کرنے کیلئے فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔
جسٹس طارق ندیم نے نبیل جاوید کاہلوں ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں سیکریٹری ایوی ایشن، سول ایوی ایشن، چیئرمین پی آئی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
پی آئی اے کے وکیل نے عدالت میں بوئنگ 777 جہاز سے متعلق رپورٹ جمع کرواتے ہوئے دلائل دیے کہ طیارہ جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ کراچی پر کھڑا ہے۔ بوئنگ 777 کا دروازہ خراب ہوا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے درخواست میں مؤقف اختیارکیا کہ پی آئی اے رپورٹ کی روشنی میں بوئنگ 777 جہاز کی انسپکشن کروائی جائے۔ پی آئی اے نے 2020ء بوئنگ 777 طیارہ اینٹی ہائی جیکنگ تربیت کیلئےقانون نافذ کرنیوالے اداروں کو دیا۔
درخواست گزار نے کہا کہ اینٹی ہائی جیکنگ تربیت کے دوران جہاز کو بری طرح نقصان پہنچا۔ قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی وجہ سے اربوں روپے کا بوئنگ 777 طیارہ ناقابل استعمال ہوگیا۔
وکیل درخواست گزارنے یہ بھی مؤقف اپنایا کہ لاپرواہی سے تربیت کی وجہ سے پی آئی اے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ عدالت سے استدعا ہے کہ بوئنگ 777 کو ناقابل استعمال بنانے کی انکوائری کرنے کا حکم دیا جائے۔