اقوام متحدہ سے بڑی خبر، منیر اکرم نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا 

Pinterest LinkedIn Tumblr +

اقوام متحدہ سے بڑی خبر، منیر اکرم نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نئی حکومت آنے کے بعد منیر اکرم پہ استعفی کے لئے مسلسل دباو ڈالا جارہا تھا، منیر اکرم نے اپنا استعفی گزشتہ ہفتہ پیش کردیا تھا جس کی منظوری ابھی ہونا باقی ہے۔

یاد رہے کہ نئے وزیر خارجہ  بلاول بھٹو زرداری متوقع طور پر آئندہ چند روز میں امریکا کا دورہ کریں گے جہاں وہ نیویارک اور اقوام متحدہ میں فوڈ سیکیورٹی کے حوالے سے خصوصی اجلاسوں میں شریک ہوں گے۔

بلاول بھٹو زرداری کے دورے تک منیر اکرم کو اپنا کام جاری رکھنے کا کہا گیا ہے۔

اقوام متحدہ میں گزشتہ کئی اجلاسوں میں منیر اکرم باوجود کوشش کے ہندوستان کے خلاف پہلے کی طرح آواز نہیں اٹھا پارہے تھے ، موجودہ حکومت کی جانب سے اسلاموفوبیا اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ہندوستان کا نام نا لینے کی ہدایت کا بھی انکشاف ہوا ہے اور نیویارک میں سفارتی حلقے اس حوالے سے غیر مطمئن نظر آتے ہیں۔

گزشتہ حکومت میں سفارتی محاز پر پاکستان نے سفیر منیر اکرم کی قیادت میں بھارت ،اسرائیل اور افغان مسئلے کے حل کے لئے بھر پور آواز اٹھائی،منیر اکرم کے دور میں پاکستان نے سفارتی محاز پر ہندوستان کو دفاعی پوزیشن پر رکھا ہوا تھا۔

اقوام متحدہ میں سفیر منیر اکرم کا اپنے دور میں اسلامو فوبیا کے حوالے سے کردار انتہائی اہم رہا اور کچھ طاقت ور حلقوں کی مخالفت کے باوجود وہ اسلام مخالف نظریات کے خلاف جنرل اسمبلی سے او آئی سی کے تعاون سے اسلامو فوبیا کے خلاف قرارداد پاس کراونے میں کامیاب ہوئے جو کہ پاکستان کی سفارتی سطح پہ ایک بہت بڑی کامیابی تھی۔

علاوہ ازیں واشنگٹن میں تعینات نئے پاکستانی سفیر سردار مسود بھی کچھ زیادہ خوش نہیں اور انہیں کھل کر سفارتی محاز پہ کام کرنے کا محدود اختیار دیا گیا ہے۔

بول نے چند دن پہلے مختلف ممالک میں سفراُ کی تبدیلی سے متعلق خبر دی تھی مگر سیاسی صورتحال کی پیچیدہ صورتحال کے پیش نظر ان تقرریوں کو بظاہر تعطل میں ڈال دیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم کا اسلاموفوبیا کے حوالے سے دن رات ایک کر کے قرارداد پاس کروانا نپاکستان مسلم اُمّہ میں لیڈر کے طو پہ ابھرا تھا اور یہ کام انہوں نے سابق وزیراعظم عمران خان کی مکمل تائید سے پایہ تکمیل تک پہنچایا تھا۔

Share.

Leave A Reply