امریکا نے ایران جوہری معاہدے کی بحالی کو غیر یقینی قرار دے دیا

Pinterest LinkedIn Tumblr +

امریکا نے ایران جوہری معاہدے کی بحالی کو غیر یقینی قرار دے دیا

امریکا نے کہا ہے کہ یورپی مشن کے حالیہ دورہء ایران کے باوجود یہ امر غیر یقینی ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو ازسر نو بحال کیا جا سکتا ہے۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے یورپی یونین کے وفد کی تہران کے دورے کے بعد دی گئی جائزہ رپورٹ پر اظہار خیال کیا۔

ترجمان محکمہ خارجہ نے یورپی نمائندے انریک مورا کے دورے کی تعریف کی تاہم کہا کہ اس مرحلے پر معاہدے کی بحالی ابھی بہت دور ہے، ایران کو یہ فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے کہ کیا وہ غیر متعلقہ شرائط پر ہی زور دیتا رہے گا یا وہ جلد ایک معاہدے پر پہنچنا چاہتا ہے جس کا اُنہیں یقین ہے کہ وہ تمام فریقوں کے مفاد میں ہوگا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکا اور اُس کے اتحادی کافی وقت سے اس کے لیے تیار ہیں، اب یہ ایران پر منحصر ہے۔

قبل ازیں یورپی یونین کی فارن پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل نے جرمنی میں کہا تھا کہ ایران کے ساتھ معطل بات چیت یورپی یونین کے سفارت کار انریک مورا کے تہران کے دورے کے بعد سے دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے ایران کے ساتھ کیے گئے اس جوہری معاہدے میں واپس آنے کی حمایت کی ہے جس سے ان کے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ نے        2018  ء میں یک طرفہ طور علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

تاہم ایران نے معاہدے میں واپس آنے کے لیے جو شرائط پیش کی ہیں اُن میں ایرانی فوج پاسداران انقلاب کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنا بھی شامل ہے جسے امریکی صدر نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ ویانا میں ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین جاری جوہری مذاکرات دو ماہ قبل اسی نکتے پر اختلاف کے بعد معطل ہو گئے تھے۔

Share.

Leave A Reply