سحر شاہ رضوی نے پارس شاہ کیس میں شہزاد آرائیں پر میڈیکل رپورٹ خراب کرنے اور سراج لاشاری پر کیس خراب کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے میڈیا ٹرائل کرنے والوں کے خلاف سائبر کرائم میں کیس کرنے کا اعلان کردیا۔
کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے سحر شاہ رضوی کا کہنا تھا کہ پارس شاہ کے قتل کے بعد اس کی بیوی فرزانہ ہماری ساتھ رہتی تھی یہاں سے جانے کے بعد اس نے ہم پر مختلف کیس کرنا شروع کر دیئے۔
انہوں نے کہا کہ فرزانہ جب کراچی سے اپنی بیٹی کو چھوڑ کر گئی تو پہلی فرست میں ہمارے خلاف اور ملزمان کے بریت کی درخواست دائر کی۔
فرزانا نے اپنے کزن اسرار کو چھڑوانے کے لئے عدالت میں پیٹیشن داخل کی لیکن آج تک اپنے شوہر کے قتل کے خلاف اس نے کچھ نہیں کیا۔
اسے قصوروار ٹھہرانے والے مجرم اسرار اوردیدار ہیں جنہوں نے اپنے بیان میں بتایا کہ یہ قتل فرزانا نے ان سے کیوں کروایا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کے پارس کو پہلے بھی زہر دیا تھا جس سے اسے اللہ پاک نے محفوظ رکھا، اس بات کا اس نے خود ذکر کیا تھا، جس کے ثبوط اور بھائی پارس کے وائیس میسج بھی موجود ہیں۔ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ بغیر کوئی چوٹ لگنے کے سر سے خون نکلے؟ پارس شاہ کی موت فطری نہیں۔
سحر شاہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ تمام الزامات غلط ہیں کے ہماری کوئی سپورٹ کر رہا ہے، ہمیں کسی کی بھی سپورٹ نہیں، سوشل میڈیا پر کیس سے ہٹ کے میرا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے، ان تمام افراد کے خلاف سائبر کرائم میں درخواست دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فرزانہ اور اس کے والد جیسے دکھتے ہیں ایسے ہیں نہیں، اگر اتنے ہی غریب ہیں تو مہنگے وکیل کیسے کرتے ہیں، ایک مھینے میں ہم پہ 7 جھوٹے کیسز کر چکے ہیں۔ جب ہم نے پارس کی قبرکشائی کی درخواست دی تو پہلے سراج لاشاری نے روک دی اور اج ان کے وکیل نے اس کی پہر سے اس کی مخالفت کی ۔ کیا وجہ ہے کہ وہ قبرکشائی سے ڈر رہے ہیں اور اس کی مخالفت کرتے ہیں
سحر شاہ رضوی اپنی والدہ کے ہمرہ دوراں پریس کانفرنس بھائی کا قصا سناتے روپڑیں اور کہا کہ پارس کو ہم اور کچھ نہیں دیے سکتے صرف انصاف ہی دلاسکتے ہیں۔ آخر میں انہوں نے پارس شاہ کی پہلے دن والی وڈیوبھی دکھائی