پوسٹ مارٹم کیا گیا جس میں واضح ہوا کہ ان کی موت سر پر بھاری چیز لگنے سے ہوئی،اڈووکیٹ صلاح الدین پنہور
حیدرآباد: پارس شاہ مبینہ قتل کیس کی سماعت حیدرآباد کی عدالت میں ہوئی۔ مدعی سحر شاہ کے وکیل صلاح الدین پنہور اور ملزمان کے وکلا بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
مدعی کے وکیل کے مطابق پولیس کی جانب سے سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ حمیرا اوتھو کی عدالت میں تصدیق شدہ چالان اور دیگر رپورٹس فراہم کرنے کے بعد کیس کو ٹرائل کے لیے متعلقہ عدالت منتقل کیا گیا۔
وکیل صلاح الدین پنہور کے مطابق ملیر کی عدالت کے حکم پر پارس شاہ کی لاش کا دوبارہ مجسٹریٹ کی نگرانی میں پوسٹ مارٹم کیا گیا جس میں واضح ہوا کہ ان کی موت سر پر بھاری چیز لگنے سے ہوئی۔
وکیل نے دعویٰ کیا ہے کہ مکمل فائل ٹرائل کورٹ میں پہنچ چکی ہے، اس لیے توقع ہے کہ عدالت آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کرے گی۔
سحر شاہ کے مطابق ہمیں پہلے دن سے ہی بھائی پارس کے قتل کا شبہ تھا تاہم ابتدائی طور پر پولیس نے کیس کی صحیح تفتیش نہیں کی۔ فرسٹ ایڈیشنل سیشن جج اشفاق مغل کی عدالت نے ملزمان اور ان کے وکلا کو نقول فراہم کرنے کے بعد سماعت 29 دسمبر تک ملتوی کر دی۔