نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں خرابی، وزیر اعظم کی ذمے داران کے خلاف کارروائی کی ہدایت

Pinterest LinkedIn Tumblr +

وزیراعظم شہباز شریف نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں پیدا ہونے والی خرابی کے ذمہ داران کا تعین کر کے سخت کارروائی کی ہدایت کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں پیدا ہونے والی حالیہ خرابی کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی گئی۔

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ شاہد خان نے رپورٹ پیش کی اور بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نیلم جہلم پاور پروجیکٹ کی دائیں اور بائیں ہیڈریس ٹنل میں 29اپریل کو فشار میں کمی ہوئی۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ فشار میں کمی سے بجلی کی پیداوار میں کمی ہوئی اور 2 مئی کو پاور پلانٹ سے پیداوار مکمل بند ہو گئی۔

وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ منصوبے کی بندش سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہورہاہے اور نیلم جہلم پروجیکٹ میں جس جگہ خرابی پیدا ہوئی وہ راک برسٹ زون ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی دور میں بھی ہیڈ ریس ٹنل میں فشار کم ہونے سے پیداوار میں نمایاں کمی ہوئی تھی اور فشار میں غیرمعمولی تبدیلی کو نظر انداز کرکے معاملے کو جان بوجھ کر دبا دیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 2021 میں مرمتی کام نہ ہونے سے نقصان میں اضافہ ہوتا رہا اور یہ مجرمانہ غفلت تھی، اب 2021 میں پیدا ہونے والی خرابی کو بھی تحقیقاتی رپورٹ کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2022 میں منصوبے کی ٹیل ریس ٹنل میں خرابی سے بجلی کی پیداوار معطل ہوئی تھی جہاں نیلم جہلم منصوبے کی تعمیر میں جیوفزیکل اور سیسمک عوامل کو نظر انداز کیا گیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ نیلم جہلم پروجیکٹ کے ہیڈ ریس ٹنل کی مناسب کنکریٹ لائننگ نہیں کی گئی تھی اور بروقت تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن نہیں کرائی گئی تھی۔

شہباز شریف نے کہا کہ ماہرین نے نشاندہی کی ڈیزائن میں خرابیاں ہیں اور کنکریٹ لائننگ نہیں کی گئی۔

انہوں نے اتنے بڑے منصوبے میں مجرمانہ غفلت کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ منصوبے سے متعلق تفصیلی جیولوجیکل سروے کیوں نہیں کروایا گیا۔

وزیراعظم کی نیلم جہلم پاور پروجیکٹ کی حالیہ بندش پر تحقیقاتی رپورٹ فوری مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے خرابیوں کے ذمہ داروں کا تعین کرکے سخت کارروائی کی بھی ہدایت کردی۔

Share.

Leave A Reply