ترجمان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز شازیہ مری نے کہا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر اسمبلی کا اجلاس ملتوی کردیا جو آئین کی سنگین خلاف ورزی ہے ،انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے دوران وزیراعظم عددی اکثریت سے محروم ہو چکے ہیں اس کے بعد ان کی ایڈوائس پر اسمبلی کو تحلیل کرنا بھی آئین کی سنگین خلاف ورزی ہے، شازیہ مری نے کہا آئین کے مطابق ووٹنگ کرانا ڈپٹی اسپیکر کی آئینی ذمہ داری تھی جس سے انہوں نے انحراف کیا ، شازیہ مری نے ڈپٹی اسپیکر کی طرف سے غیر آئینی طور اجلاس ملتوی کرنے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس پینل آف چیئرمین ایاز صادق کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں قرارداد کے ذریعے 194 اراکین نے آرٹیکل4/ 95 ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو رد کردیا اس قرارداد کے حق میں 197 آراکین نے ووٹ دیا۔
شازیہ مری نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف بھی عدم اعتماد کی تحریک قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع ہو چکی تھی اس کے باوجود قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کیا گیا جو سراسر غیر قانونی ہے ،شازیہ مری نے کہا کہ اسمبلی میں عددی اکثریت سے محروم ہونے کے بعد وزیراعظم کی طرف سے صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس قطعی طور پر غیر قانونی اور غیر آئینی ہے ،شازیہ مری نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی، وزیر آعظم اور صدر نے آئین
سے انحراف کیا ہے جو آئینی سے غداری کے زمرے میں آتا ہے،