’کیا ڈپٹی سپیکر اپنے طور پر ممبران کے خلاف آرٹیکل 5 کا اطلاق کر سکتا ہے؟
پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما اور سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے عدالت میں کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد سپیکر کو اختیار نہیں کہ اسے خارج کر دے سپیکر کو ہر صورت ووٹنگ کرانا ہوتی ہے اور سپیکر کے سارے اختیارات بھی بیان کردہ ہیں سپیکر ان اختیارات سے باہر نہیں جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ’وزیر قانون نے دو سو ممبران قومی اسمبلی کے خلاف آرٹیکل 5 کی بات کی، اور بغیر کسی عدالتی فیصلے یا ثبوت کے الزام تراشی کی گئی۔ ‘آرٹیکل 69 میں ایوان کی کارروائی کو استثنیٰ حاصل ہوتا ہے، کیا ڈپٹی سپیکر اپنے طور پر ممبران کے خلاف آرٹیکل 5 کا اطلاق کر سکتا ہے؟‘
انھوں نے سوال اٹھایا کہ ’بغیر کسی ثبوت اور عدالتی فیصلے کیسے ممبران کو غدار قرار دیا جا سکتا ہے، وزیر اعظم اعتماد کا ووٹ لیے بغیر اسمبلی کی تحلیل کی ہدایت نہیں کر سکتے تھے۔ وزیراعظم اعتماد کا ووٹ لیتے، مستعفی ہوتے یا وقت سے پہلے الیکشن میں چلے جاتے۔ وزیر اعظم اسمبلیاں تحلیل نہیں کر سکتے تھے۔ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد موجود تھی یہ عدالت مبینہ سازشی لیٹر طلب کرے اور سیکورٹی کونسل کی کارروائی دیکھے۔ جوڈیشل کمیشن بنا کر اس پر تحقیقات کی جاسکتی ہیں۔‘