عمران خان نے الیکشن تبدیلی کے نام پر لڑا اور اب آزادی کے نعرے لگا رہا ہے، مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان نے الیکشن تبدیلی کے نام پر لڑا اور اب آزادی کے نعرے لگا رہا ہے۔
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کراچی پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا اداروں سے مطالبہ تھا کہ فریق نہ بنیں، ہم نے اپنی حدود سے تجاوز نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس مقام پر واپس آنا ہے کہ میں کہوں میری فوج، مخالف سیاسی جماعت بھی کہے ہماری فوج، جب تک انکا سہارا بنتے ہیں ادارے تب تک سب ٹھیک۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کل مجھ سے انٹرویو میں پوچھا گیا کہ آزادی کی بات تو آپ کرتے تھے تو میں نے کہا کہ اسے کہتے ہیں تبدیلی، نقل کرنے والوں کو سمجھنا چاہیے، رونا اس بات پر آتا ہے کہ وہ بھی آزادی کی بات کر رہے ہیں۔
جے یو آئی سربراہ نے کہا ہے کہ عمران خان نے 2018 میں الیکشن تبدیلی کے نام پر لڑا اور اب آزادی کے نعرے لگا رہا ہے، مجھے نصیحت کی گئی کہ دنیا کی معیشت یہودیوں کے ہاتھ میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کہا کہ آپ تنہا رہ جاؤں گے، 2013 کی بات کر رہا ہوں میں، مجھے کہا گیا کہ دنیا کے ساتھ چلیں لیکن میں نے انکار کر دیا، پشتون علاقوں میں مذہب کی طرف رجحان زیادہ تھا اس لیے خیبرپختونخوا کو سب سے پہلے صوبہ ان کے حوالے کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 15 سال این جی اوز کی خدمات لی گئی، ہمارے پاس نیا فارمولا ہونا چاہیے، آئی ایم ایف آسمان سے نہیں اترا، آئی ایم ایف کو حقائق بتانے ہوگے۔
جے یو آئی سربراہ نے کہا ہے کہ جو حکومت جعلی ہے، آئی ایم ایف والے سن لو وہ معاہدے بھی جعلی ہے، ہمارے ساتھ ازسرنو معاہدے کرو، مہنگائی پالیسیوں کے نتیجے میں آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں کہ ساڑھے تین سال کا گند تین دن میں صاف کیوں نہیں کیا، آج بھی ڈیبیٹ چل رہی ہے کہ آئی ایم ایف کہتا ہے سبسڈی ختم کرو، مشاورت چل رہی ہے اس حوالے سے، عام آدمی کیلئے سبسڈی ختم نہیں کریں گے۔