چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اور مفتاح اسماعیل جان لیں امریکا کبھی کوئی رعایت مفت میں نہیں کرتا اگر ان سے کوئی رعایت ملی تو ملکی سلامتی اور آزادی پر سمجھوتہ کرنا پڑے گا۔
اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اور مفتاح اسماعیل جان لیں امریکا کبھی کوئی رعایت مفت میں نہیں کرتا اگر ان سے کوئی رعایت ملی تو ملکی سلامتی اور آزادی پر سمجھوتہ کرنا پڑے گا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے مہنگائی کے خلاف ملک گیر احتجاج میں شریک عوام سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ظلم اور ناانصافی کے خلاف جدوجہد فرض ہے، ملک میں مہنگائی کئی گناہ اضافہ ہوگیا ہے جس سے غریب عوام بہت متاثر ہورہی ہے جبکہ مہنگائی آگے مزید بڑھنے والی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پٹرول ڈیزل اور بجلی کی قیمت بہت اوپر چلی گئی ہے، ہمارے دور میں پٹرول 12 روپے بڑھا تھا تو مہنگائی مارچ شروع کردیا گیا خود انہوں نے پٹرول کی قیمت 85 اور ڈیزل 115 روپے مہنگا کردیا ہے، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھنے سے غریب طبقہ متاثر ہورہا ہے
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم والے کہتے ہیں عمران خان ہمارے لیے باردوی سرنگیں بچھا کر گیا ہے، عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا، جس کی وجہ سے ہمیں پٹرول، بجلی، گیس کی قیمتیں بڑھانی پڑھ رہی ہیں اور ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ہم نے بھی معاہدہ کیا تھا، لیکن ہم نے ان کے دباؤ کے باوجود قیمتیں کنٹرول میں رکھی، ہم نے آئی ایم ایف کے دباؤ کے باوجود پٹرول 10 روپے سستا کیا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اسی آئی ایم ایف پروگرام میں ہوتے ہوئے ہم نے صحت کارڈ دیا، جو پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑا فلاحی کام ہے، ہیلتھ کارڈ جیسا کامیاب پروگرام پاکستان میں پہلے کبھی نہیں آیا، ہم نے ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کو احساس راشن کارڈ دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بھی آئی ایم ایف پروگرام میں ہوتے ہوئے عوام کو ریلیف دیا، یہ کہتے ہیں عالمی مہنگائی کی وجہ سے قیمتیں بڑھائیں عالمی مہنگائی تو پچھلے ایک سال سے ہے، اب ایسا کیا ہوگیا کہ مہنگائی کا اتنا بڑا طوفان آگیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ یہ کہتے ہیں ہمیں مشکل پاکستان ملا، مشکل پاکستان تو ہمیں ملا تھا، یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا خسارا 20 ارب ڈالر چھوڑ کر گئے، کرونا میں ہماری حکومت نے بہترین کام کیا، معیشت کو سہارا دیا، کورونا کے باوجود شرح ترقی میں 5.97 فیصد رہی، جبکہ بھارت کی معیشت منفی میں چلی گئی۔
انہوں نے کہا کہ فیٹف کا اتنا بڑا مسئلہ ہمارے دور میں حل ہوا، اس حوالے حماد اظہر نے بہت اچھا کام کیا، انہوں نے کہا کہ فیٹف کی قانون سازی کے دوران مجھ سے این آر او 2 مانگا تھا، ان کا کہنا تھا کہ فیٹف قانون ترامیم میں تب ووٹ کریں گے جب ہمارے مطالبات مانیں گے، انکار پر انہوں نے اجلاس سے بائیکاٹ کردیا جس کے بعد ہماری کوششوں کی وجہ سے فیٹف کی قانون سازی کی گئی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ امریکا میں سازش کے ذریعے ہماری حکومت گرانے کا منصوبہ بنایا گیا جس میں پاکستان کے میر جعفر اور میر صادق نے کردار ادا کیا، انہوں نے کہا کہ نیوٹرلز سے کہا سازش کامیاب ہوگئی تو معیشت تباہ ہوجائے گی، معیشت تباہ ہوئی تو ملک سنبھالا نہیں جائے گا، شوکت ترین کے ذریعے کہا یہ ملک کیلئے اچھا نہیں ہورہا۔
عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کا اقتدار میں آنے کا مقصد ہی کچھ اور تھا، یہ عوام کیلئے نہیں آئے، ان کا عوام سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، خرم دستگیر نےکہا کہ عمران خان رہتے تو ہم سب نے جیلوں میں جانا تھا، ہم ان کی طرح نہیں ہیں کہ اداروں پر حملہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت بنگلادیش اور سری لنکا روس سے سستا تیل لے رہا ہے، لیکن امریکا کے غلام روس سے سستا تیل نہیں لے سکتے، یہ ملک کو سری لنکاکی طرح بنانا چاہتے ہیں، عدم اعتماد سے پہلے ڈالر 178 اور اب 208 کا ہوگیا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مفتاح اسماعیل امریکی سفیر کے پاس گیا اور کہا رعایت دلوائیں، شہباز اور مفتاح جان لیں امریکی کبھی کوئی رعایت مفت میں نہیں کرتے، امریکا سے کوئی رعایت ملی تو ملکی سلامتی اور آزادی پر سمجھوتہ کرنا ہوگا، بھارت، امریکا، اسرائیل کا ایجنڈہ پاکستان کی سلامتی کیخلاف ہے، سلیم مانڈوی والا کہتا ہے اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے میں کیا حرج ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب نے ملکر تیاری کرنی ہے، جلدکال دوں گا، ہمیں صاف اور شفاف الیکشن کی تاریخ چاہئے، دھاندلی زدہ الیکشن نہیں چاہئے، صاف اور شفاف الیکشن کیلئے سب نے ملکر جدوجہد کرنی ہے، صاف اور شفاف الیکشن کی تاریخ ملنے تک احتجاج جاری رہے گا۔