کولمبین صدر نے غزہ جنگ کو نسل کشی قرار دے دیا، اسرائیل سے ہتھیاروں کی خریداری روک دی

Pinterest LinkedIn Tumblr +

کولمبیا نے اسرائیلی ہتھیاروں کی خریداری روک دی، جبکہ صدر نے غزہ میں جنگ کو نسل کشی قرار دے دیا
کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے جمعرات کو اعلان کیا کہ ان کی حکومت اسرائیل سے ہتھیاروں کی خریداری معطل کر رہی ہے کیونکہ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں خوراک کے متلاشی لوگوں پر فائرنگ کی ہے جس سے اسرائیل اور حماس کی جنگ پر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

ان ہلاکتوں کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے صدر گستاوو پیٹرو نے کہا کہ انہوں نے امدادی قافلے کے ارد گرد تشدد کا الزام اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پر عائد کیا۔

غزہ میں صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ کم از کم 112 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد جنگ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں سے بہت سے کھانے کے لیے بھگدڑ مچنے سے کچل دیے گئے تھے۔

صدر گستاوو پیٹرو کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چند ماہ قبل اسرائیل نے کولمبیا کے صدر کی جانب سے غزہ کے محاصرے کا نازی

پیٹرو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ نیتن یاہو نے کھانے کے لیے 100 سے زائد فلسطینیوں کو ہلاک کیا۔ اسے نسل کشی کہا جاتا ہے اور یہ ہولوکاسٹ کی یاد دلاتا ہے۔

کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے مزید کہا کہ بھلے ہی عالمی طاقتیں اسے تسلیم کرنا پسند نہ کریں، دنیا کو نیتن یاہو کو بلاک کرنا چاہیے۔

کولمبیا برسوں سے امریکہ کا اہم اتحادی رہا ہے اور لاطینی امریکہ میں اسرائیل کے قریب ترین شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ 2022 میں پیٹرو کے ملک کے پہلے بائیں بازو کے صدر منتخب ہونے کے بعد سے اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں، اگرچہ بوگوٹا اور واشنگٹن امریکی منشیات کی پالیسی اور وینزویلا پر اختلافات کے باوجود نسبتا اچھے تعلقات پر قائم ہیں۔

کولمبیا منشیات فروشوں اور باغی گروہوں سے لڑنے کے لیے اسرائیلی ساختہ جنگی طیاروں اور مشین گنوں کا استعمال کرتا ہے اور دونوں ممالک نے 2020 میں آزاد تجارت کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

جرمنی کے اقدامات سے موازنہ کرنے والے آن لائن پیغامات پر سفارتی تنازعہ کے بعد کولمبیا کو سیکیورٹی برآمدات معطل کر دی تھیں۔

Share.

Leave A Reply