پہلا الیکشن ہے جس میں کوئی ووٹ بیچا گیا، نہ خریدا گیا، محمود خان اچکزئی

Pinterest LinkedIn Tumblr +

صدر مملکت کے عہدے کے لیے سنی اتحاد کونسل کے امیدوار اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلا ایسا الیکشن تھا جس میں ووٹ نہ خریدا گیا، نہ بیچا گیا، ایک واضح تقسیم آ رہی ہے جو خوش آئند بات ہے۔

محمود خان اچکزئی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدارتی الیکشن اچھے ماحول میں ہوئے اور میں تحریک انصاف کے دوستوں اور ان کی رہبری کا مشکور ہوں کہ انہوں نے مجھے سپورٹ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس الیکشن میں پہلی بار ایسا ہوا کہ ووٹ نہ خریدا گیا، نہ بیچا گیا، ہماری پارلیمنٹ میں ایسے لوگ بھی تھے کہ جن کے خیبر پختونخوا اسمبلی میں دو ووٹ تھے لیکن جب سینیٹ کا الیکشن لڑا تو باپ نے 17 ووٹ لیے اور بیٹے نے 17 ووٹ لیے، ایک واضح تقسیم آ رہی ہے جو خوش آئند بات ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں سب کچھ بیچا اور خریدا جا سکتا ہے لیکن بعض ایسے لوگ ہیں جو اس کی مخالفت کرتے ہیں اور میں اسی جانب ہوں جو مخالفت کرتے ہیں، یہ پاکستان کی سیاست میں نئے دور کا آغاز ہے۔

پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کے 90 ارکان نے اپنا ووٹ اپنے امیدوار کو دیا، پنجاب میں ان کی پارٹی کے جتنے لوگ تھے انہوں نے ووٹ دیے جبکہ نیشنل اسمبلی اور سینیٹ میں جو ہماری تعداد تھی اس کے علاوہ بھی ہمیں ووٹ پڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہت سارے مہربانوں نے مجھ سے یہ کہا کہ دل کی بات تو یہ ہے کہ آپ کو ووٹ دوں لیکن حکم کسی اور ووٹ کا ہے، ایک جوان تو یہاں تک کہہ گیا کہ مجھ سے کسی نے پوچھا کہ کس کو ووٹ دیا تو میں نے جواب دیا کہ اچکزئی کو ووٹ دیا تو اس نے کہا کہ خدا کے بندے وہاں تو کیمرے لگے ہوئے ہیں، تجھ سے تو پوچھا جائے گا۔

Share.

Leave A Reply