پاکستان سٹاک ایکسچینج میں بدھ کے روز بھی مندی کا رجحان ریکارڈ کی گیا اور کاروباری اوقات کے اختتام تک انڈیکس میں 753 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے جس کے بعد 100 انڈیکس 64048 پوائنٹس کی سطح تک گِر گیا ہے۔
بدھ کے روز کاروبار کے آغاز پر خریداری کا رجحان دیکھا گیا تاہم اس کے بعد مارکیٹ میں فروخت کا دباؤ رہا اور کاروبار کے اختتام پر مارکیٹ میں 753 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں مسلسل دوسرے روز شدید مندی ریکارڈ کی گئی جبکہ انڈیکس میں بڑی کمی دیکھی گئی۔
یاد رہے کہ منگل کے روز سٹاک مارکیٹ کے انڈیکس میں 953 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔ سٹاک مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کے مطابق مارکیٹ کے انڈیکس میں گذشتہ مہینے ہونے والے انتخابات کے بعد کافی اضافہ دیکھا گیا تھا اور اب سرمایہ کار منافع کمانے کے لیے حصص فروخت کر رہے ہیں۔
ان کے مطابق اِس کے ساتھ سرمایہ کار 18 مارچ کو مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود کے تعین کے بارے میں بھی پاکستان سے آئی ایم ایف سے مذاکرات کا انتظار کر رہے ہیں۔
ٹاپ لائن سکیورٹیز سے منسلک سٹاک مارکیٹ تجزیہ کار معاذ ملا نے بی بی سی کو بتایا کہ مارکیٹ میں حصص کی زیادہ فروخت کی بڑی وجہ مثبت عوامل کی کمی ہے جو مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھا سکے۔
انھوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں نے پاکستان سے آئی ایم ایف کے مذاکرات پر محتاط رویہ اختیار کر رکھا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ وہ مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود کے تعین تک بھی انتظار کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا آج تقریباً تمام شعبوں کے حصص میں فروخت دیکھی گئی جس کی وجہ سے انڈیکس میں اتنی بڑی کمی واقع ہوئی۔
تجزیہ کار احسن محنتی نے بھی سٹاک مارکیٹ میں کمی کی وجہ سے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات اور شرح سود کی پالیسی کے اعلان کے علاوہ ملک میں معاشی اشاریوں میں کمی کو قرار دیا۔