پاکستان کے پاس جوہری توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو سپورٹ کرنے کے لیے تربیت یافتہ انسانی وسائل موجود ہیں: وزیر خارجہ اسحق ڈار

Pinterest LinkedIn Tumblr +

پاکستان کے وفاقی وزیر خارجہ اسحق ڈار نے برسلز میں جوہری توانائی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماحول دوست جوہری توانائی مستقبل کے لیے قابل عمل حل پیش کرتی ہے۔

جمعرات کو اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس نیوکلیئر پاور پلانٹس کو محفوظ طریقے سے چلانے کا تجربہ ہے، ہم نے پہلے نیوکلئیر پاور پلانٹ کی تعمیر 66 کی دہائی سے قبل کراچی میں شروع کی تھی، ہمارے پاس اس وقت چھ فعل نیوکلئیر پاور پلانٹس ہیں جن سے 3 ہزار 530 میگا واٹس بجلی پیدا ہوتی ہے، جوہری توانائی آج ہماری نصب شدہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا تقریباً 8 فیصد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس جوہری توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو سپورٹ کرنے کے لیے مکمل طور پر تربیت یافتہ انسانی وسائل موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ خوش آئند ہے کہ ٹیکنالوجی نے نیوکلئیر انرجی کو محفوظ بنانے میں کردار ادا کیا ہے، ہمیں اپنی توجہ حفاظت اور فضلہ کے انتظام اور پھیلاؤ پر مرکوز رکھنی چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ اسی طرح ہمیں اپنی توجہ نیوکلئیر سیفٹی پر بھی مرکوز رکھنی چاہیے، چھوٹے ماڈیولس ری ایکٹر نے جوہری توانائی کو دور دراز کی آبادیوں تک پہنچانے کا وعدہ کیا ہے جو ان جگہوں پر صاف توانائی تک رسائی فراہم کرتے ہیں جہاں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بڑھتی ہوئی گھریلو توانائی کے تقاضوں کے پیش نظر جوہری توانائی کو ہماری قومی بجلی کی پالیسی اور قومی موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی دونوں میں ترجیح دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں صاف اور سستی توانائی کی ضرورت ہے، انرجی سیکیورٹی ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کی ترجیح ہے ہمیں صاف اور سستی توانائی کی ضرورت ہے، توانائی کے مسائل کے حل کے لیے پائیدار اقدامات ضروری ہیں، ماحول دوست جوہری توانائی مستقبل کے لیےقابل عمل حل پیش کرتی ہے۔

Share.

Leave A Reply