وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میں اقلیتوں کی طرف اٹھنے والی ہر نظر کو، ہر ہاتھ کو آہنی ہاتھوں سے روکوں گی۔
شیخوپورہ میں ایسٹر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ آپ سب کو میری طرف سے ایسٹر کی مبارک باد، آپ کی خوشیوں میں شریک ہونے آئی ہوں، میں اپنی خوشی کو لفظوں میں بیان نہیں کرسکتی۔
انہوں نے کہا کہ آج بہت لوگوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ یہ کبھی نہیں ہوا کہ ایسٹر کے موقع پر کوئی عہدیدار یوں آیا ہو تو میں آپ کو یہ بتانے آئی ہوں کہ آپ میرے اور میں آپ کی ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا جب صبح شام ہمارے نیب کورٹ میں چکر لگتے تھے، جب نیب کورٹ جاتی تھی تو ’مریم آباد‘ کے بورڈ پر نظر پڑتی تھی اور میرا دل یہاں آنے کو کرتا تھا، خوش ہوں آج مجھے مریم آباد آنے کا موقع ملا۔
مریم نواز نے کہا کہ میں ابھی کچھ گھروں میں عیدی دینے گئی تو مجھے خوشی ہوئی کہ کتنے شفقت سے سب نے میرا استقبال کیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ میں نے کنونٹ آف جیسسز میری سے تعلیم حاصل کی ہے، میری تربیت میں والدین کے بعد سب سے بڑا ہاتھ میرے اسکول کا ہے۔
مریم نواز نے بتایا کہ میری تربیت ایسے والد نے کی جنہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے لیے اقلیت کا لفظ استعمال کرنا غیر مناسب ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سب پاکستانی ہیں، مسیحی برادری کی پاکستانی قوم اور ملک کے لیے جو خدمات ہیں ان کی دل کی گہرائیوں سے اعتراف کرتی ہوں، ہر شعبے میں جس طرح آپ نے پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار نبھایا میں اس کی قدردان ہوں۔
مریم نواز نے بتایا کہ میرا ایک خواب ہے کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہو جہاں اکثریت اور اقلیت مل کر رہیں، آپ کی عبادت گاہیں محفوظ ہوں، آپ کو پورا تحفظ ملے، کوئی عقیدے کی بنیاد پر آپ کو تکلیف نہ پہنچا سکے، میں اقلیتوں کی طرف اٹھنے والی ہر نظر کو، ہر ہاتھ کو آہنی ہاتھوں سے روکوں گی۔