پاکستانی دفترِ خارجہ کی جانب سے پاکستان کے اندر انڈیا کی خفیہ ایجنسی کی کارروائیوں کے بارے میں انڈیا وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ کے ’اشتعال انگیز‘ بیانات کی مذمت کی گئی ہے۔
پاکستانی دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے اپنے ارادے اور صلاحیت پر قائم ہے، جیسا کہ فروری 2019 میں انڈیا کی جانب سے دراندازی کا جواب دیا گیا تھا، جس نے انڈیا کے فوجی برتری کے کھوکھلے دعووں کو بے نقاب کردیا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’انڈیا کی حکمراں جماعت قوم پرستی کے جذبات کو ہوا دینے کے لیے نفرت انگیز بیانات کا سہارا لیتی ہے اور انتخابی فائدے کے لیے اس طرح کی گفتگو کا بے دریغ فائدہ اٹھاتی ہے۔‘
یاد رہے کہ اخبار گارڈین کی جانب سے 4 اپریل کو ایک خبر سامنے آئی جس میں کہا گیا کہ دونوں جانب سے سامنے آنے والے شواہد کے بعد یہ کہا جا سکتا ہے کہ انڈیا کی خفیہ ایجنسی ’را پاکستان میں اُس کے شہریوں کو نشانہ بنانے میں ملوث ہے۔‘
جس کے بعد دی گارڈین کی ہی جانب سے گذشتہ روز کہا گیا کہ انڈیا کے وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انڈیا کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اس کے بعد اب پاکستانی دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’انڈیا کا اس طرح کا غیر ذمہ دارانہ رویہ نہ صرف علاقائی امن کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ طویل مدت میں تعمیری روابط کے امکانات کو بھی متاثر کرتا ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے۔ تاہم، امن کی ہماری خواہش کو غلط نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ تاریخ پاکستان کے اپنے دفاع اور تحفظ کے پختہ عزم اور صلاحیت کی گواہ ہے۔‘
انڈیا میں ایک انٹرویو کے دوران وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ سے جب یہ سوال کیا گیا کہ انڈیا پر دی گارڈین کی ایک رپورٹ میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ انڈیا کے خفیہ ادارے ’را‘ نے 20 پاکستانی شہریوں کو، 20 دہشت گردوں کو پاکستان میں گھس کر مارا ہے تو اس کا جواب دیتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے اس بات کی تصدیق یا تردید تو نہیں کی مگر یہ ضرور کہا کہ ’کوئی بھی دہشت گرد ہمارے پڑوسی مُلک سے انڈیا کے امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کرے گا تو اُس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، یعنی اگر کوئی دہشت گرد یہاں کارروائی کے بعد بھاگ کر پاکستان جائے گا تو پاکستان میں گھس کر اُسے ماریں گے۔‘
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’انڈیا اپنے پڑوسیوں کے ساتھ بلا تفریق اچھے تعلقات بنا کر رکھنا چاہتا ہے، آج تک نا تو انڈیا نے کسی مُلک پر حملہ کیا ہے اور نہ ہی کسی مُلک کی ایک انچ زمین پر قبضے کیا ہے، لیکن اگر کوئی آکر انڈیا میں دہشت گردی کرے گا اور امن کا خراب کرے گا تو اُس کی خیر نہیں ہے۔‘