ہائیکورٹ کے جج سے بدتمیزی کرنے والے وکیل کو 6 ماہ قید کی سزا

Pinterest LinkedIn Tumblr +

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ملک شہزاد احمد خان نے ہائی کورٹ کے جج سے بدتمیزی کرنے والے وکیل زاہد محمود گورائیہ کو 6 ماہ قید کی سزا کا حکم دے دیا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔

چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے زاہد محمود گورائیہ کے خلاف توہین عدالت کا جرم ثابت ہونے ہر فیصلہ سنایا، وکیل کی جانب سے بار بار کارروائی عید کے بعد تک ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کر دی گئی۔

جسٹس سلطان تنویر سے بدتمیزی کرنے والے وکیل نے چیف جسٹس کے سامنے ہاتھ جوڑ لیے۔

وکیل زاہد محمود گورائیہ نے کہا کہ میں عدالت سے معافی کا طلبگار ہوں، مجھے سزا مل بھی جائے تو میں پھر بھی معافی کا طلب گار ہوں۔

چیف جسٹس ملک شہزاد نے ساڑھے تین گھنٹے سے زائد سماعت جاری رکھی، چیف جسٹس نے تین گواہوں کے بیانات قلمبند کیے، پراسکیوٹر کے فرائض سید فرہاد علی شاہ نے ادا کیے۔

وکیل زاہد محمود گورائیہ نے عدالت سے درخواست کی کہ مجھے واش روم جانے دیں شوگر کا مریض ہوں، جس پر چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے ریمارکس دیے کہ آج کل ہر کوئی شوگر کا مریض ہے۔

صدر لاہور ہائی کورٹ بار نے بھی وکیل کو معاف کرنے کی استدعا کی، صدر بار اسد منظور بٹ نے کہا کہ ہم جسٹس سلطان تنویر سے جاکر معافی مانگیں گے۔

چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے ریمارکس دیے کہ میں آئین کے تحت حلف اٹھایا ہے۔

چیف جسٹس نے بدتمیزی کرنے والے وکیل ایڈووکیٹ زاہد محمود گورائیہ کو جیل بھجوانے کا حکم دے دیا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔

Share.

Leave A Reply