خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں کنڈ کے مقام پر دریائے کابل میں سیاحوں کی کشتی الٹ گئی جس میں متعدد افراد سوار تھے۔
’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق کشتی میں سیاح سوار تھےجو کنڈ پارک جارہے تھے، کشتی ڈوبنے کا واقعہ اوور لوڈنگ کے باعث پیش آیا۔
مقامی غوطہ خوروں اور شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈوبنے والوں کی تلا ش شروع کردی۔
خیبر پختونخوا پولیس نے بتایا کہ کشتی میں 10سے12 افراد سوار تھے، 4 کو ریسکیو کر لیا گیا اور 8 افراد لاپتا ہیں، لاپتا افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ریسکیو حکام اور ضلعی انتظامیہ کو ہنگامی طور پر ریسکیو اقدامات کی ہدایت کردی۔
انہوں نے کہا کہ ڈوبنے والے افراد کو بچانے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں، ریسکیو کی جانے والے افراد کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبہ بھر میں کشتی رانی کو محفوظ بنانے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔
چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے نوشہرہ کنڈ کے مقام پر کشتی الٹنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو حکام کو ہنگامی بنیادوں پر ریسکیو اقدامات کی ہدایت کردی۔
انہوں نے ریسکیو ہونے والے افراد کو فوری طور پر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
عید پر صوبے بھر میں 18 افراد ڈوبے، ریسکیو 1122
عید الفطر کے موقع پر خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں کشتی حادثہ اور نہاتے ہوئے ڈوبنے والے 18 افراد میں سے متعدد افراد کو بروقت ریسکیو اقدامات کے ذریعہ بچالیا گیا۔
ریسکیو 1122 کے مطابق اس کے غوطہ خوروں نے 8 افراد کو زندہ نکال لیا، چارسدہ خیالی نہر میں 6 افراد نہاتے ہوئے ڈوب گئے جن میں سے 3 کو زندہ نکال لیا گیا، اسی طرح کوہاٹ میں ڈیم میں نہاتے ہوئے 2 افراد ڈوب گئے جن کو زندہ نکال لیا گیا۔
کنڈ پارک سرچ آپریشن میں ریسکیو 1122 نوشہرہ، مردان اور صوابی کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، ریسکیو 1122 کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایات پر پہلے ہی سیاحتی مقامات پر غوطہ خور ٹیمیں تعینات کی گئیں۔