کراچی کے سی وی پوائنٹ پر گزشتہ روز مبینہ طور پر خود کشی کی کوشش کرنے والا آن لائن ٹیکسی ڈرائیور اپنے گھر پہنچ گیا۔
کراچی پولیس حکام نے بتایا کہ آن لائن ٹیکسی ڈرائیور طاہر محمود جس کے بارے میں خیال کیا گیا تھا کہ اس نے سمندر میں ڈوب کر خود کشی کرلی، وہ آج شاہ فیصل کالونی میں اپنے گھر کے قریب زندہ پایا گیا۔
طاہر محمود نے گزشتہ روز اپنی اہلیہ کو ویڈیو کال کرکے کہا تھا کہ وہ سی ویو کے مقام پر سمندر میں ڈوب کر خودکشی کر رہا ہے۔
معاملے کی اطلاع ملتے ہی ایدھی، کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ اور دیگر نے اس کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کردیا تھا اور اسے ڈھونڈ نہیں سکے تھے۔
شاہ فیصل کالونی پولیس کے ایس ایچ او محمد علی مروت نے بتایا کہ ٹیکسی ڈرائیور آج ایک نجی ہسپتال کے باہر پایا گیا۔
پولیس اسے تھانے لے آئی جہاں اپنے ابتدائی بیان میں طاہر محمود نے کہا کہ وہ اپنی خاندانی زندگی سے ’پریشان‘ تھا اور اپنی دوسری بیوی کو ’پریشان‘ کرنا چاہتا تھا۔
ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ مبینہ طور پر خوف وہراس پھیلانے والا واقعہ درخشاں پولیس تھانے کی حدود میں پیش آیا، اس لیے کسی بھی قانونی کارروائی کے لیے اسے متعلقہ تھانے کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔
رشتہ دار اسرار احمد نے میڈیا کو بتایا کہ طاہر محمود جب ہسپتال کے باہر پایا گیا تو شاید اس نے سکون آور ڈگرز کا استعمال کیا ہوا تھا۔
ٓآن لائن ٹیکسی ڈرائیور رحیم یار خان کا رہائشی ہے اور اس کی 2 بیویاں ہیں۔
طاہر محمود نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اپنی خاندانی زندگی سے خوش نہیں تھا اور اس نے انہیں خوفزدہ کرنے کے لیے ’ڈرامہ‘ رچایا۔
اس نے بتایا کہ وہ سمندر میں گیا اور اپنی بیوی کو ویڈیو کال کرکے دھمکی دی کہ وہ پانی میں ڈوب کر خودکشی کر رہا ہے۔
اس نے اپنی آن لائن ٹیکسی وہیں چھوڑ دی، اس نے کہا کہ ’میں صرف خاندان کو خوفزدہ کرنا چاہتا تھا، اسی دوران 4 لوگ آئے جنہوں نے اسے کچھ دیا اور وہ بے ہوش ہوگیا، جب اسے ہوش آیا تو وہ ناظم آباد میں تھا جہاں سے وہ شاہ فیصل کالونی میں واقع اپنے گھر آیا اور علاج کے لیے ہسپتال گیا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) جنوبی ساجد امیر سدوزئی نے کہا کہ اس شخص نے خودکشی کی کوشش نہیں کی اور پولیس اس معاملے کو دیکھ رہی ہے۔