لڑکی کا پیچھا کرنے پر اب ہوگی کتنے ماہ کی سزا؟
کسی لڑکی کا پیچھا کرنے پر اب ہوگی کتنے ماہ کی سزا؟
شوہر کے بیوی پر جسمانی یا ذہنی تشدد پر تین برس تک قید کی تجویز دی گئی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے فوجداری اور پاکستان پینل کوڈ قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے جسے آئندہ وفاقی کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا.
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کے مطابق چھ سو سے زائد قوانین میں ترمیم کی تجویز دی گئی ہے جسے کابینہ کی منظوری کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔کابینہ سے منظوری کے بعد ترمیمی بل آرڈیننس کے ذریعے نہیں بلکہ پارلیمنٹ سے منظور کروایا جائے گا۔
حکومت نے امریکہ اور برطانیہ طرز کا آزاد پراسیکیوشن سروس کا نیا نظام لانے کا فیصلہ کیا ہے جس سے پولیس اور عدالتی نظام میں تبدیلی آئے گی۔‘
فروغ نسیم کے مطابق ’مجوزہ قانون میں ایف آئی آر کی ڈیجیٹلائزیشن، ٹرائل کے طریقہ کار، قانون شہادت اور جدید آلات کو استعمال کرنا شامل ہیں۔‘
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کی جانب سے تجویز کردہ ترامیم میں پاکستان پینل کوڈ میں خواتین پر تشدد روکنے کے حوالے سے سیکشن شامل کرنے کی تجویز ہے۔
’سیکشن 498 ڈی کے مطابق بیوی پر شوہر یا اس کے کسی رشتہ داری پر تشدد ثابت ہونے کی صورت میں تین سال تک قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔‘
تجویز کردہ سیکشن کے مطابق ’ایسا کوئی بھی اقدام خاتون پر تشدد کے زمرے میں آئے گا جس سے خاتون خودکشی کرنے پر مجبور ہو یا اسے ذہنی یا جسمانی طور پر نقصان پہنچایا جائے۔ اس کے علاوہ عورت کو جائیداد پر قبضہ کرنے کے لیے ہراساں کرنا بھی اس زمرے میں شامل کیا گیا ہے۔‘
پاکستان پینل کوڈ میں ایک نئی دفعہ 354 بی کا اضافہ کرنے کی بھی تجویز ہے۔ اس کے مطابق کسی خاتون کا پیچھا کرنے پر بھی سزا کی تجویز ہے، اس میں نہ صرف پیدل چلنے بلکہ سوشل میڈیا یا انٹرنیٹ پر کسی بھی ذریعے سے پیچھا کرنے کی شکایت پر بھی پولیس کارروائی عمل میں لا سکتی ہے۔‘
ان دفعات کے تحت پہلی مرتبہ ایسا کرنے پر پولیس وارننگ جاری کر سکتی ہے جبکہ دوسری مرتبہ شکایت موصول ہونے کی صورت میں تین ماہ قید اور ایک لاکھ روہے تک جرمانے کی سزا دینے کی تجویز شامل ہے۔جبکہ بار بار کسی فرد کی شکایت موصول ہونے کی صورت میں سزا ایک سال قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانے تک بڑھانے کی تجویز ہے۔