ہم کسی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے۔ وزیراعظم عمران خان پھر!

Pinterest LinkedIn Tumblr +

ہم کسی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے۔ وزیراعظم عمران خان


ہمشہ کی طرح جناب کی بات نے یوٹرن لیا اور وہ روس پہنچ گے۔

*“وزیراعظم عمران خان کی ماسکو میں روسی صدر سے اہم ملاقات”*

صدر سے ملاقات کے بعد وزیراعظم عمران خان سے ملنے کے لیے روس کے ڈپٹی وزیر اعظم ہوٹل میں آئیں گے جہاں وزیر اعظم اور ان کا وفد رہائش پذیر ہے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق:
وزیراعظم عمران روسی صدر سے ملاقات کے دوران بین الاقوامی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کریں گے اور دونوں رہنما دوطرفہ تعلقات بالخصوص توانائی کے شعبے میں تعاون پر بھی بات چیت کریں گے۔
دوران ملاقات اسلاموفوبیا اور افغانستان کی صورتحال سے متعلق امور بھی زیر بحث ہوئے۔
*‘روسی صدر سے ملاقات سے قبل وزیراعظم نے روس کے جنگ عظیم دوئم میں شہید ہونے والے سپاہیوں کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔*

وزیر اعظم عمران خان نے ماسکو میں دوسری جنگ عظیم میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے سپاہیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے گمنام فوجیوں کے مقبرے پر پھولوں کی چادر چڑھائی تھی۔

دوسری جانب وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے یوکرین روس کشیدگی کے دوران وزیر اعظم کے دورہ مختصر ہونے سے متعلق ’قیاس آرائیوں‘ کو مسترد کردیا تھا۔

فواد چوہدری کی جانب سےایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے بعد وضاحت پیش کی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ:
*‘وزیراعظم اپنا ماسکو دورہ ختم کر رہے ہیں۔*
وزیراعظم عمران خان کل دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچے تھے جہاں روس کے نائب وزیر خارجہ ایگور مورگلوف نے ان کا استقبال کیااور انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
وزیر اعظم اس وقت ماسکو میں ہیں، تاہم وزیراعظم پاکستان کی روسی صدر سے ملاقات کا شیڈول تبدیل کر دیا گیا تھا اور ملاقات کا دورانیہ ایک گھنٹے سے بڑھا کر 3 گھنٹے کر دیا گیا تھا۔

تاہم انہوں نے سفارتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ:
*‘وزیر اعظم کے شیڈول میں مزید تبدیلی کی جاسکتی ہے۔*
جبکہ!
روس کا دورہ کرنے والے آخری پاکستانی وزیراعظم نواز شریف تھے جنہوں نے 1999 میں روس کا دورہ کیا تھا۔
جبکہ!
سابق صدر آصف علی زرداری بھی 2011 میں ماسکو گئے تھے۔
وزیر اعظم عمران کے دورے کو ملکی اور غیر ملکی لوگ بہت زیادہ توقعات کے ساتھ دیکھ رہے ہیں۔
حالانکہ حکومت پاکستان اسے اسٹریٹجک، توانائی اور علاقائی رابطوں میں وسیع تر تعلقات کا پیش خیمہ قرار دیتی ہے۔
تاہم قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے دورے کا وقت کم کرنے حوالے سے خیال کو مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ:
‘ایک عالمی تناؤ ہے۔
لیکن!
ہمارا دورہ دو طرفہ نوعیت کا ہے اور چین کے دورے میں بھی ایسا ہی راستہ اختیار کیا گیا تھا۔
وزیر اعظم عمران خان روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ہمراہ سپاہیوں کی یاد گارِ پہنچے۔
جبکہ!
وزیر اعظم کے ہمراہ دورہ روس پر موجود ان کا وفد پہلے ہی یاد گار پر پہنچ گیا تھا۔
*‘عمران خان نے یاد گارِ پر پھولوں کے گلدستے رکھے، اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔*
جبکہ!
روسی فوجی دستے نے مارچ پاسٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم کو سلام بھی پیش کیا۔

_*رپورٹ: ہیلپ لائن (786) نیوز*_

Share.

Leave A Reply