سندھ میں چودہ سالوں سے پپلز پارٹی کی حکومت ہے اور پہلے دور میں متحدہ پپلز پارٹی کی سندھ میں اتحادی جماعت تھی گورنر سندھ عشرت العباد بھی متحدہ کے تھے اے این پی کے بھی سندھ میں دوممبر تھے اور وہ بھی پپلز پارٹی کی اتحادی تھی یہ تینوں جماعتیں سندھ میں اقتدار میں تھیں اور سندھ خاص کر کراچی بدترین امن وامان و لوٹ مار کا مرکز بنا ہوا تھا روزانہ کراچی میں بیس،پچیس لوگ مارے جاتے تھے متحدہ کی ہڑتالوں کے باعث کاروباری طبقہ پریشان تھا پپلز پارٹی کی لیاری امن کمیٹی،اے این پی ایم کیو ایم کے جانباز بھتا خوری قتل و غارتگری میں مصروف عمل تھے ایک طرف نجی محفلوں میں زرداری صاحب کہتے تھے کہ میں متحدہ کو سبق سکوا رہا ہوں دوسری طرف متحدہ کہتی تھی کہ پپلز پارٹی ہمیں شہر میں عمل دخل ختم کروا رہی ہے تیسری طرف اے این پی افغان جنگ کے باعث کراچی آنے والے پختونوں کو زبردستی ماردھاڑ کے ذریعے قبضے کروا رہی تھی کراچی شہر کی بھلائی کوئی نہیں سوچ رہا تھا 2013 کے الیکشن کے بعد مرکز میں نواز شریف اور صوبہ سندھ میں پپلز پارٹی کی حکومت بنی اس وقت اسٹریٹ کرائم عروج پر تھا نواز حکومت کی اجازت سے فوج نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا اور عمل شروع ہوا باقی حالات سے آپ لوگ واقف ہیں متحدہ نے پپلز پارٹی اور نواز شریف کو مہاجروں کا دشمن کہا کہ انہوں نے مہاجروں کی نسل کشی کی ہے اور مہاجروں کو روزگار،تعلیم کے دروازے بند کر دئیے 2018 کے الیکشن ہوتے ہیں کراچی سے عمران خان کے موقف اور تینوں جماعتوں سے بے زار عوام نے عمران خان کو بھرپور ووٹ دئیے پپلز پارٹی کے مرکز لیاری متحدہ کے مرکز عزیز آباد سے اور پختون ایریاز سے تحریک انصاف جیت گئی متحدہ کے حصہ میں کراچی کی 21 میں سے 4 نشتیں اور پی ٹی آئی کو 14 نشتیں ملیں مرکز میں سادہ اکثریت نا ہونے باعث متحدہ سے معاہدہ کیا اور دو وفاقی وزراتیں دیں اس دوران مردم شماری،کوٹہ سسٹم کبھی جنوبی صوبہ ملازمتیں اور بلدیاتی اختیارات پر متحدہ آواز اٹھاتی رہی اور تمام مسائل کی جڑ پپلز پارٹی کی معتصبانہ سوچ کو قرار دیتے رہے تو کبھی کہتے کہ سندھی ٹوپی پہن کر نہیں آؤ بہر کیف اب ہم آتے ہیں حالیہ اتحاد پر عمران خان کے دور میں بلاشبہ مہنگائی بہت ہوئی جس سے عام آدمی پریشان ہوا لیکن دوسری طرف صوبائی حکومت نے کرپشن کے ریکارڈ توڑ دئیے کوئی محکمہ،ادارے نہیں چھوڑے اور خاص کر مہاجروں کو دوسرے درجے کا شہری بنا دیا ایسے میں عمران خان نے اپنے پورے دور میں زرداری،نواز شریف اور مولانا کو نشانے پر لئے رکھا اور دسویں مرتبہ کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے باعث میں مجبور ہوں کہ سندھ میں کچھ نہیں کر سکتا کبھی ایف آئی اے میں نامور ثناء اللہ عباسی اور اب نیب میں نجف مرزا اچھے افسر لگا کر جو ممکن ہوا ان پر ہاتھ ڈالا کئی لوگ گرفتار ہوئے پیسے ریکور ہوئے ان تمام اقدامات سے کراچی کے باسیوں کو اطمینان تھا اب گزشتہ کچھ عرصے سے بقول عمران خان کے کہ امریکہ مجھے اپوزیشن کے ذریعے ہٹوانا چاہتا ہے تو مہاجروں کی ہمدردی عمران خان کے ساتھ بڑھ گئی اور عام مہاجر یہ کہتا پایا گیا کہ عمران خان بولڈ آدمی ہے اور ایماندار ہے وہ زرداری،نواز اور مولانا کے ماضی سے بخوبی واقف ہیں اس لئے تمام تر ہمدردی عمران کے ساتھ تھیں اب متحدہ کے پاس اسمبلی میں 7 فیصلہ کن ووٹ ہیں انہیں امید تھی کہ یہ جن کو ظالم اور چور کہتے ہیں انکے ساتھ نہیں جائیں گے بلکہ عمران خان کے ساتھ ہی رہینگے لیکن متحدہ نے کب اصولوں اور مہاجرو کی بھلائی کے لئے کام کئے ہیں یہ شروع سے ہی انکے زمہ داروں کے حقوق کا تحفظ کرتی رہی ہے نوکریاں،ٹھیکے،پیسے سب زمہ داروں کے لئے عام آدمی انکی لڑائی میں پستا رہے وہ دشمنیاں کر لے یہ جب چائیں جپھی ڈال لیں اب انکے اس فیصلے کے بعد شہروں میں انکا گراف بہت گر جائے گا اور یہ خلا پاک سرزمین پارٹی پر کرے گی کیونکہ سید مصطفی کمال نے اس دوران جس دوراندیشی کی سیاست کی ہے اسے عام لوگوں نے سراہا ہے بس اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ دونوں پارٹیوں کے ماضی کے ٹریک ریکارڈ کہ سندھی مہاجروں کو لڑاؤ اور مال کھاؤ سے بچائے