پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے متنازعہ پہلوؤں پر تاحال بحث کا سلسلہ جاری ہے لیکن اس سب کے بیچ بظاہر جس پہلو پر زیادہ بات نہیں ہوئی وہ مرکز میں حکومت بنانے کے لیے پاکستان تحریکِ انصاف اور پیپلز پارٹی کے ممکنہ اتحاد سے متعلق بحث ہے۔
ملک میں اس وقت جہاں متعدد سیاسی جماعتوں اور انفرادی سطح پر اُمیدواروں کی جانب سے مبینہ دھاندلی کے الزامات لگائے جا رہے ہیں اور ’مینڈیٹ چوری‘ کی صدائیں بلند ہو رہی ہیں وہیں چند جماعتیں سراپا احتجاج بھی ہیں۔
ان جماعتوں میں پاکستان تحریکِ انصاف، جمیعت علمائے اسلام ف اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈے اے) نمایاں ہیں۔ تاہم اگر پاکستان تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کی جیتی ہوئی نشستوں پر نظر دوڑائیں تو وہ اس وقت مرکز میں اتحاد قائم کرنے والی ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے کہیں زیادہ ہیں۔
اب تک پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد 82 اراکین نے سُنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی ہے۔