مخصوص نشستوں پر اراکین کو حلف سے روکنے کے فیصلے میں 13 مارچ تک توسیع

Pinterest LinkedIn Tumblr +

پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر اراکین کو حلف سے روکنے کے فیصلے میں 13 مارچ تک توسیع کردی۔

پشاورہائیکورٹ کے جسٹس اشتیاق ابراہیم کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں الاٹ نہ کرنے کے فیصلے کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکلاء، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور دیگر فریقین کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثناء اللہ نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے رابطہ ہوا وہ آج سپریم کورٹ میں ہے، اس میں اگر ٹائم دیا جائے تو اچھا ہوگا۔

جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ ہم نے اٹارنی جنرل کو طلب کیا تھا۔قاضی انور ایڈوکیٹ نے کہا کہ نئے ایڈوکیٹ جنرل کی تعیناتی آج ہوگی، نیا ایڈوکیٹ جنرل پھر اس کیس میں پیش ہونگے۔

الیکشن کمیشن کے وکلاء نے کیس کی تیاری کے لیے وقت مانگ لیا اور کہا کہ سپریم کورٹ کی ججمنٹس پیش کر سکتے ہیں کہ آئینی عمل کو کیس کا فیصلہ ہونے تک جاری رکھا جائے۔

دوران سماعت بابر اعوان نے دلائل دیے کہ ایک ایسے آفس کا الیکشن ہو رہا ہے جو صدارتی آفس ہے، اس صدارتی آفس کے الیکشن کے لیے 93 نشستیں ابھی مکمل نہیں ہوئیں، الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے کہ میرے پاس سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کا اختیار نہیں ہے، ہماری نشستوں کو دیگر پارٹیوں میں تقسیم کردیا گیا ہے۔

سنی اتحاد کونسل کے وکیل نے کہا کہ ہمارہ الیکشن چیلنج کیا گیا جا رہا ہے، آئین کے متصادم جا کر، انٹیرم آرڈر کو موڈیفائے کیا جائے۔

پشاور ہائیکورٹ لارجر بنچ نے کیس کی مزید سماعت جمعہ کے روز تک ملتوی کردی۔

Share.

Leave A Reply