آسکرز 2024 میں فلم اوپن ہائیمر کی دھوم رہی اور اس نے ایوارڈ میلے میں مجموعی طور پر سات ایوارڈز حاصل کیے۔ ایٹم بم کے ’خالق‘ کے بارے میں بنی فلم نے اتوار کو آسکرز ایوارڈ میلے کو اپنے نام کرتے ہوئے سات ایوارڈز جیتے، جن میں بہترین اداکار، بہترین ہدایت کار اور بہترین فلم کے گرانقدر ایوارڈز بھی شامل ہیں۔
آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والے سیلین مرفی کو بہترین اداکار کے ایوارڈ سے نوازا گیا اس طرح وہ اس ایوارڈ کے پہلے آئرش نژاد فاتح بن گئے ہیں۔
فلم اوپن ہائیمر کے لیے کرسٹوفر نولان کو بہترین ہدایت کار کا جبکہ رابرٹ ڈاؤنی جونیئر کو بہترین معاون اداکار کے اعزاز سے نوازا گيا۔
دوسری جانب ایما سٹون کو دوسری بار بہترین اداکارہ کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ اس سے قبل سنہ 2017 میں انھیں لالالینڈ کے لیے ایوارڈ سے نوازا گيا تھا۔ وہ آٹھویں اداکارہ ہیں جنھیں 35 سال کی عمر تک دو آسکرز ایوارڈ مل چکے ہیں۔
96ویں آسکرز ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کے لیے یہ ایوارڈ کسی عجوبے سے کم نہیں۔ وہ اس پر ’واقعی مبہوت‘ ہیں۔ انھوں نے اپنے ایوارڈ کو بہترین اداکارہ کے لیے نامزد تمام امیدواروں کے ساتھ شیئر کیا۔
انھوں نے کہا کہ یہ ایوارڈ ان کے لیے کسی جھٹکے کی طرح تھا کیونکہ انھیں امید تھی کہ یہ بہترین ادارکارہ کے زمرے میں نامزد ہونے والی پہلی دیسی امریکی اداکار للی گلیڈسٹون کو دیا جائے گا اور اس طرح وہ ایک تاریخ رقم کریں گی۔
مرفی کو نظریاتی طبیعیات دان جے رابرٹ اوپن ہائیمر کی شاندار اور قابل تعریف تصویر کشی کے لیے بہترین معروف اداکار قرار دیا گیا۔
اوپن ہائیمر میں اداکاری کے لیے بہترین ادکار کا اعزاز پانے والے مرفی نے اپنے ایوارڈ کو دنیا بھر میں امن قائم کرنے والوں کے نام منسوب کیا۔
اداکار نے کہا کہ وہ جیتنے پر ’مجبور‘ تھے۔ انھوں نے ہدایتکار نولان اور پروڈیوسر ایما تھامس کا شکریہ ادا کیا کہ یہ ’سب سے وائلڈ، سب سے پُرجوش، تخلیقی طور پر اطمینان بخش سفر تھا جس پر آپ مجھے لے کر گئے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’ہم اوپن ہائیمر کی دنیا میں رہ رہے ہیں، لہذا میں اسے (ایوارڈ کو) ہر جگہ امن قائم کرنے والوں کے لیے وقف کرنا چاہوں گا۔‘
خیال رہے کہ اوپن ہائیمر وہ ماہر علم طبیعیات ہیں جنھوں نے جوہری بم کے تصور کو عملی جامہ پہنایا تھا۔
بہترین معاون ادکار کے انعام سے نوازے جانے والے ڈاؤنی جونیئر نے بایوپک میں امریکی حکومت کے اہلکار لیوس سٹراس کی تصویر کشی کی ہے۔ اپنا ایوارڈ قبول کرتے ہوئے ڈاؤنی جونیئر نے مذاق میں کہا کہ ’میں اس ترتیب میں اپنے خوفناک بچپن، اور اکیڈمی کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔ اسے جتنی میری ضرورت تھی اس سے کہیں زیادہ مجھے اس کی ضرورت تھی۔۔۔ میں اس کی وجہ سے آپ کے سامنے ایک بہتر آدمی کے طور پر کھڑا ہوں۔‘
سٹار نے اپنی اہلیہ سوسن ڈاؤنی کو بھی خراج تحسین پیش کیا، جن کا کہنا تھا کہ انھوں نے اسے ’ایک غرانے والے پالتو جانور‘ کے طور پر پایا اور یہ کہ انھوں نے ’مجھے دوبارہ زندگی میں پیار کیا، اسی لیے میں یہاں ہوں۔‘
اداکار ڈاونی جونیئر مارول کے آئرن مین کے کردار کے طور پر مشہور ہیں۔ انھوں نے منشیات کی لت کے سنگین مسائل کے بعد ہالی وڈ میں ایک بہت کامیاب واپسی کی ہے کیونکہ انھیں دو دہائیوں سے زیادہ عرصہ قبل جیل کی سزا کاٹتے ہوئے بھی دیکھا گيا تھا۔
انھوں نے اپنی تقریر کا اختتام کرتے ہوئے کہا ’ہم جو کچھ کرتے ہیں وہ معنی خیز ہے اور ہم جو کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں وہ اہم ہے۔‘
میزبان جمی کامل نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ کاسٹ اور عملہ ’بار میں اوپین ہائیمرڈ ہو رہا ہے‘ کیونکہ فلم کی کامیابی ہی کچھ ایسی ہے۔
کرسٹوفر نولان کو بہترین ہدایت کاری کے لیے ایوارڈ سے نوازا گيا
بہترین ہدایت کار کے اعزاز سے سرفراز ہونے والے نولان نے کہا کہ ’ان لوگوں کا شکریہ جو میرے ساتھ رہے، مجھ پر یقین کیا۔
انھوں نے کہا کہ ’فلمیں 100 سال سے قدرے پرانی ہو رہی ہیں، ہم نہیں جانتے کہ یہ ناقابل یقین سفر یہاں سے کہاں تک جائے گا، لیکن آپ کی نظر میں میرا اس کا ایک بامعنی حصہ ہونا میرے لیے بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔‘
اوپن ہائیمر کو بہترین ایڈیٹنگ، بہترین نغمے اور سینیمیٹوگرافی کے ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔
اوپن ہائیمر کے ساتھ فلم ’پور تھنگز‘ نے بھی کئی ایوارڈز جیتے جن میں ایما سٹون کے لیے بہترین اداکارہ کا بھی ایوارڈ شامل تھا۔
ایما سٹون کی فلم ایک ایسے چھوٹے بچے کی کہانی جس کا دماغ ایک بالغ عورت کے جسم میں لگایا گیا ہے اور وہ اس کے بعد دنیا بھر میں اپنی مہم جوئی پر نکل پڑتی ہے۔
بہترین معاون اداکارہ کا اعزاز حاصل کرنے والی دا وینی جوائے رینڈولف اپنی کامیابی کے بارے میں کہتی ہیں کہ ’آپ اپنے آپ کو مضبوط رکھیں۔۔۔ جو حقیقی ہے اس کے قریب رہیں، اگر آپ ایسا نہیں کرنا چاہتے تو یہ آپ کے دل میں نہیں ہوگا۔ یہ ایک مکمل دائرہ کے پورا کرنے والا لمحہ ہے۔
انھیں ہولڈ اوورز میں ان کے کردار کے لیے ایوارڈ دیا گيا ہے۔