اسرائیل کی امداد کے منتظر فلسطینیوں پر ایک بار پھر فائرنگ، 6 فلسطینی شہید، 83 زخمی

Pinterest LinkedIn Tumblr +

اسرائیل کی امداد کے منتظر فلسطینیوں پر ایک بار پھر فائرنگ، 6 فلسطینی شہید، 83 زخمی
اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر میں خوراک کی امداد کے منتظر فلسطینیوں پر ایک بار پھر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 6 فلسطینی شہید اور کم از کم 83 زخمی ہوگئے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یہ حملہ اُس واقعے سے ایک گھنٹے بعد ہوا جب اسرائیل نے جنوبی رفح میں اقوام متحدہ کے خوراک کی تقسیم کے مرکز پر بمباری کی تھی جس میں اقوام متحدہ ایجنسی کا ایک کارکن سمیت 5 افراد موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔

امریکا نے زور دیا ہے کہ اسرائیل کو انسانی ہمدردی کے کام کرنے والے کارکنوں کے تحفظ کو یقینی بنانے چاہیے۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ زمینی حملے شروع کرنے سے پہلے رفح میں پھنسے تقریباً 14 لاکھ فلسطینی شہریوں کو غزہ کے وسط میں منتقل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 272 فلسطینی شہید اور 73 ہزار 24 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے اور درجنوں کو قید کر رکھا ہے۔

اسرائیل کا رفح میں اقوام متحدہ کے امدادی مرکز پر حملہ
اقوام متحدہ کی ایجنسی نے کہا ہے کہ 13 مارچ کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے رفح کے مشرقی حصے میں خوراک کی تقسیم کے ایک مرکز کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں عملے کا ایک رکن جاں بحق اور 22 زخمی ہوگئے ہیں۔

غزہ میں وزارت صحت نے کہا کہ مرکز میں بمباری سے مزید 4 افراد بھی مارے گئے ہیں۔

جنگ بندی کی کوششیں
رمضان سے قبل امریکی، قطری اور مصری ثالثوں پر مشتمل وفد نےمقدس ماہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی کوشش کی تھی تاہم اس میں اب تک کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔

قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا تھا کہ اگرچہ بات چیت جاری ہے، لیکن ہم کسی معاہدے تک پہنچنے کے قریب نہیں ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک روٹے سے بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کے مقاصد کے حصول کے لیے رفح میں داخل ہونا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فلسطینی ریاست کو یکطرفہ طور پر تسلیم کرنے کو حماس کی فتح کے طور پر دیکھا جائے گا۔

Share.

Leave A Reply