سینیٹ میں چھ نشستوں پر ضمنی انتخابات: پیپلز پارٹی چار، جبکہ ن لیگ اور جے یو آئی ایک، ایک نشست حاصل کرنے میں کامیاب
چھ نشستوں پر ہونے والے سینیٹ کے ضمنی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی چار جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام ف ایک، ایک نشست پر کامیاب قرار پائی ہے۔
یہ چھ نشستیں اُن سینیٹرز کی جانب سے خالی کی گئی تھیں جو 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لے کر صوبائی اسمبلیوں یا قومی اسمبلی کی نشستوں پر منتخب ہو چکے ہیں۔
اس ضمن میں جمعرات کی صبح قومی اسمبلی، سندھ اسمبلی اور بلوچستان اسمبلی میں ووٹنگ ہوئی۔
بلوچستان اسمبلی کے نتائج
نمائندہ بی بی سی محمد کاظم کے مطابق بلوچستان سے سینٹ کی خالی ہونے والی تین جنرل نشستوں پر جمعرات کو انتخاب ہوا۔
الیکشن کمشنر بلوچستان محمد فرید آفریدی کے مطابق تین عام نشستوں کے لیے بلوچستان اسمبلی کے موجودہ 62 میں سے 61 اراکین نے اپنے ووٹ کاسٹ کیے جن میں سے قدوس بزنجو کو سب سے زیادہ 23ووٹ ملے۔
میر عبد القدوس بزنجو نے حال ہی میں بلوچستان عوامیپارٹی چھوڑنے کے بعد پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور حالیہ عام انتخابات میں انھوں نے پیپلز پارٹی کی ٹکٹ پر حصہ لیا لیکن وہ کامیاب نہیں ہو سکے تاہم عام انتخابات میں شکست کے بعد پیپلز پارٹی نے انھیں سینٹ کے لیے ٹکٹ دیا تھا جس پر وہ کامیاب رہے۔
اس کے علاوہ مسلم لیگ ن کے امیدوار میر دوستین ڈومکی 17ووٹ لے کر سینیٹر منتخب ہوئے جبکہ جمعیت علمائے اسلام ف کے عبدالشکور غیبزئی 16ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار مبین خلجی کو صرف 5ووٹ ملے۔
بلوچستان سے سینیٹ کی تین نشستوں پر امیدواروں کے نتائج کے اعلان کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور جمیعت علمائے اسلام کی مرکزی قیادت کے درمیان یہ سمجھوتہ طے پا گیا تھا کہ جن جن جماعتوں کو بلوچستان اسمبلی میں اکثریت حاصل ہے اُن کو سینٹ کی ایک ایک نشست دی جائے’۔ ان کا کہنا تھا کہ چونکہ تینوں جماعتوں کو بلوچستان اسمبلی میں اکثریت حاصل تھی جس کی وجہ سے ان کو ایک ایک نشست مل گئی۔
انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں سینٹ کے انتخابات ایک ایسے انداز میں ہوئے جن پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آئندہ بھی سینٹ کے انتخابات کے لیے ایسا فارمولا طے ہونا چاہیے کہ کوئی اس پر انگلی نہ اٹھا سکے۔
قومی اسمبلی
دوسری جانب قومی اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی 204 ووٹ لے کر سینیٹر منتخب ہو گئے ہیں۔
ان کے مدمقابل پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ اور سنی اتحاد کونسل کے امیدوار الیاس مہربان کو 88 ووٹ ملے۔ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اسلام آباد سے سینٹ کی خالی نشست پر یوسف رضا گیلانی کی کامیابی پر انھیں مبارکباد دی ہے۔
سندھ اسمبلی
اسی طرح سندھ کی دو نشستوں پر پیپلز پارٹی کے امیدوار اسلم ابڑو اور سیف اللہ دھاریجو کامیاب قرار پائے ہیں۔ اسلم ابڑو نے 57 جبکہ سیف اللّٰہ دھاریجو نے 58 ووٹ حاصل کیے۔
ان کے مدِمقابل سُنی اتحاد کونسل کے امیدوار نذیر اللہ اور شازیہ سہیل نے 4، 4 ووٹ حاصل کیے۔ ایوان میں 124 ووٹ کاسٹ ہوئے جبکہ ایک ووٹ مسترد ہوا۔