پاکستان کی میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی اور انڈین ماہی گیروں کی کشتیوں میں تصادم، ایک پاکستانی اہلکار ہلاک، دو ماہی گیر لاپتہ ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی (پی ایم ایس اے) کے جہاز کا انڈین ماہی گیروں کی کشتیوں سے آمنا سامنا ہوا، جس میں ایک پی ایم ایس اے کا سیلر ہلاک اور دو ہندوستانی ماہی گیر سمندر میں لاپتہ ہو گئے ہیں۔
پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے جہاز کا پاکستان کے ای ای زیڈ میں گشت کے دوران پاکستانی سمندری حدود میں غیر قانونی سرگرمیوں میں مصروف آٹھ ہندوستانی کشتیوں سے آمنا سامنا ہوا۔
پکڑے جانے سے بچنے کے لیے ماہی گیر کشتیوں میں سے ایک نے اپنی رفتار بڑھا دی اور ہندوستانی سمندر کی طرف بھاگنے لگی۔ تعاقب کے دوران کشتی وارننگ اور تعاون کرنے کی ہدایات کے باوجود پکڑے جانے سے بچتی رہی۔
آخر میں کشتی کی رفتار کم ہو گئی، جس سے پی ایم ایس اے کے جہاز کی بورڈنگ ٹیم نے بورڈنگ آپریشن شروع کیا۔ جب پی ایم ایس اے کے اہلکار کشتی پر تھے اس نے اچانک دوبارہ تیز رفتاری اختیار کی اور کشتی کی سمت کو تبدیل کر دیا، جس سے یہ پی ایم ایس اے کے جہاز سے ٹکرا گئی۔
نتیجتاً ماہی گیر کشتی الٹ گئی اور کشتی کا عملہ بورڈنگ ٹیم سمیت سمندر میں گر گیا۔
اس کے بعد کشتی اسی حالت میں سمندر میں ڈوب گئی۔ پی ایم ایس اے کے جہاز نے اسی وقت ہندوستانی ماہگیروں اور پی ایم ایس اے کے اہلکاروں کو بچانے کے لیے تیزی سے کام شروع کیا۔ تاہم اس دوران ایک پی ایم ایس اے کا جوان جس کا نام محمد ریحان تھا، ہلاک ہو گیا جبکہ سات میں سے پانچ ہندوستانی ماہی گیروں کو بھی زندہ بچا لیا گیا۔
دو لاپتہ بھارتی ماہی گیروں کی تلاش کے لیے رسکیو آپریشن جاری ہے۔
ترجمان میری ٹائم کے مطابق کے مطابق سمندر میں اس لاپرواہی اور غیر قانونی رویے اور پاکستانی سمندری حدود میں غیر قانونی ماہی گیری کے لیے اڈین ماہی گیروں کے خلاف قانونی کاروائی شروع کر دی گئی ہے۔ پی ایم ایس اے سمندر میں قانون نافذ کرنے اور سمندر میں غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرتا رہے گا۔