ملک میں عملاً اس وقت آئین معطل ہو چکا ہے،

Pinterest LinkedIn Tumblr +

23 مارچ کے سلسلے میں پی ٹی آئی کے منعقدہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین گوہر علی خان نے کہا کہ پاکستان حاصل کرنے کا مقصد ہی یہی تھا کہ آزادی اور جمہوریت کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ کوئی بھی سیاسی کارکن کبھی جیل میں نہیں ہونا چاہیے۔ جیل میں صرف مجرم ہونا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے استدعا کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کو یہ ہدایت دے کہ ووٹ ’ویریفائی ایبل‘ ہو۔

انھوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ عمران خان بھی جلد ہی جیل سے باہر ہوں گے۔

ملک میں اس وقت آئین عملاً معطل ہو چکا ہے: اسد قیصر

تحریک انصاف کے سینیئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں آئین عملاً معطل ہو چکا ہے۔ انھوں نے ملک کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو مخاطب کر کے کہا کہ ’چیف جسٹس صاحب ہمیں آپ سے امیدیں تھیں مگر آپ نے آئین اور قانون کا رستہ نہیں اپنایا۔‘

اسد قیصر نے چیف جسٹس سے مزید کہا کہ ’میں آپ سے امید رکھتا ہوں کہ اگر اب بھی آپ نے اپنی غلطیوں کو نہیں سنواریں گے تو آپ تو چلے جائیں گے مگر پھر تاریخ میں آپ کا نام اچھے الفاظ میں یاد نہیں رکھا جائے گا۔

اسد قیصر نے کہا کہ 23 مارچ ہمارے لیے ایک نئے عہد و پیمان کا دن ہے اور ہم نے سوچنا ہے کہ 23 مارچ کی جو قرارداد تھی آیا وہ آج پوری ہوئی ہے۔ کیا پاکستان جس مقصد کے لیے بنا تھا وہ پورا ہوا۔

اسد قیصر

ان کے مطابق یہ تصور تھا کہ جہاں تمام شہریوں کے حقوق برابر ہوں گے اور کسی کو یہ اختیار نہیں ہو گا کہ وہ اپنی پسند اور ناپسند کی بنیاد پر فیصلے کرے بلکہ وہ آئین اور قانون کے تابع ہو گا، کوئی کسی پر ظلم نہیں کر سکے گا۔

انھوں نے کہا کہ آج آپ دیکھ رہے ہیں کہ جو کچھ آج ہو رہا ہے۔ عملاً آئین معطل ہو چکا ہے، سب سے بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔

اسد قیصر کے مطابق ہماری خواتین جیلوں میں ہیں۔ پنجاب ایک پولیس سٹیٹ بن چکا ہے، جہاں جلسے جلوسوں کی اجامت نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ کوئی اپنی مرضی سے فیصلے نہیں کر سکتا۔ کوئی اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے ملک کو چلائے گا، اور اس کی مرضی سے لوگ آگے پیچھے ہوں گے، وہ وقت گزر گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ کسی کے باپ کا ملک نہیں ہے، یہ ہمارا ملک ہے، پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے، ضمنی انتخابات میں عوام کے پاس جائیں گے۔‘

اسد قیصر نے کہا کہ ’نو مئی پر آزاد جوڈیشل کمیشن بنائیں اور تحقیقات کریں۔ پتا چل جائے گا کہ محسن نقوی اور آئی جی پنجاب ہے یا کوئی اور ہے؟

انھوں نے کہا کہ ’ہم پر امن لوگ ہیں، قانون پر یقین رکھتے ہیں مگر ہمیں اس حد تک نہ لے جائیں جہاں پھر حالات آپ کے ہاتھ میں نہیں رہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’اس وقت اسمبلی میں بیٹھے تو مسترد شدہ لوگ ہیں، عوام کے مینڈیٹ کی توہین کی ہے۔ یہ آئی ایم ایف سے معاملات طے کرنے کا مینڈیٹ ہی نہیں رکھتے ہیں۔‘

اسد قیصر نے کہا کہ ’جب تک عوام کا حق واپس نہیں لیں گے، تمھیں چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔‘

Share.

Leave A Reply