اسرائیلی فوج نے الشفا ہسپتال کے بعد غزہ کے مزید دو ہسپتالوں کا محاصرہ کر لیا ہے جس کے باعث طبی عملہ کو شدید بمباری اور فائرنگ کے باوجود مجبوراً ایک ہسپتال سے مریضوں اور پناہ لینے والے افراد کو وہاں سے نکالنا پڑا۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ غزہ کی پٹی پر موجود ہسپتالوں میں حماس کے جنگجو پناہ لیے ہیں اور یہ ان کے مضبوط ٹھکانے ہیں البتہ حماس اور طبی عملے نے فوج کے اس دعوے کی نفی کی ہے۔
فلسطینی ہلال احمر نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے ٹینک دیے گئے وقت سے قبل ہی الامل اور نصر ہسپتال کے اطراف میں وارد ہو گئے اور اس دوران کی ان شدید بمباری سے ہلال احمر کا ایک رضاکار جان کی بازی ہار گیا۔
ہلال احمر نے اپنے بیان میں کہا کہ بھاری ہتھیاروں اور ٹینکوں سے مسلح اسرائیلی فوج نے الامل ہسپتال کا محاصرہ کر کے علاقے کو بلڈوز کرنے کا آپریشن بڑے پیمانے پر شروع کردیا ہے، ہماری تمام ٹیمیں اس وقت شدید خطرے میں ہیں اور وہ کسی بھی قسم کی نقل و حرکت سے قاصر ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے الامل ہسپتال سے ڈاکٹرز، طبی عملے، مریضوں اور وہاں پناہ لینے والے افراد کے مکمل انخلا کا مطالبہ کیا ہے اور وہاں موجود افراد کو باہر نکالنے کے لیے دھویں کے گولے فائر کیے۔
چند گھنٹے بعد ہلال احمر نے اپنے تازہ بیان میں کہا کہ الامل ہسپتال میں داخل مریض اور وہاں پناہ لینے والے مریضوں کو وہاں سے نکال کر مغربی ساحل کے قریب واقع عارضی پناہ المواسی کی جانب منتقل کردیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال کا تمام عملہ اور ڈاکٹرز نو شدید بیمار افراد یا زخمیوں کے ساتھ ساتھ ان کے تیمارداروں کے ساتھ اب بھی ہسپتال میں موجود ہے، ان تمام مریضوں اور عملے کو باحفاظت وہاں سے نکالنے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا کہ فورسز نے خان یونس میں حماس کے جنگجوؤں کے زیر استعمال عمارتوں کو نشانہ بنایا لیکن اسرائیل نے ہسپتالوں کو عسکری مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیل پر شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کا الزام عائد کیا۔
خان یونس کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مزید پیش قدمی کرتے ہوئے مغربی علاقے میں واقع نصر ہسپتال کا بھی مکمل محاصرہ کر لیا ہے۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے غزہ کی پٹی پر سب سے بڑے الشفا ہسپتال پر ایک ہفتے سے جاری چھاپوں اور کارروائیوں کے دوران 480 عسکریت پسندوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے کہا کہ الشفا میں اسرائیلی فورسز نے درجنوں مریضوں اور طبی عملے کو حراست میں لے لیا ہے اور پانچ فلسطینی ڈاکٹروں کو بھی ہلاک کر دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ صرف الشفا ہسپتال میں کارروائی کے دوران اب تک 190 افراد کو شہید کیا جا چکا ہے جبکہ اطراف کی 30 عمارتیں بھی مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وزارت صحت نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری میں مزید 84 فلسطینی شہید ہو گئے جس کے بعد اب شہید ہونے والوں کی تعداد 32 ہزار 226 ہو گئی ہے۔