کراچی کے علاقے عزیز آباد میں 20 سالہ نوجوان پتنگ کی ڈور گلے پر پھرنے سے زخمی ہوگیا۔
کراچی پولیس نے پتنگ کی ڈور کی زد میں آکر نوجوان کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی نے بتایا کہ اویس موٹر سائیکل پر جا رہا تھا کہ محمدی کالونی میں پتنگ کی اس کے گلے پر پھری۔
ایس ایس پی سینٹرل نے مزید بتایا کہ 20 سالہ نوجوان کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔
سینئر پولیس افسر نے مزید کہا کہ پولیس نے پتنگ بازوں اور پتنگ سازوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔
ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ پولیس نے ضلع وسطی کے کئی علاقوں میں چھاپوں کے دوران ’خطرناک ڈور‘ کی ہزاروں چرخیاں قبضے میں لے کر انہیں جلا دیا تاکہ اس طرح کے مہلک اور خونی واقعات سے بچا جا سکے۔
کراچی میں پتنگ کی ڈور سے شہری کے زخمی ہونے کا واقعہ سرگودھا اور فیصل آباد میں پتنگوں کی ڈور سے 2 شہریوں کے جاں بحق ہونے کے بعد پنجاب پولیس کے صوبے بھر میں کریک ڈاؤن میں تیزی کے بعد سامنے آیا ہے۔
واضح رہے شہریوں کو پتنگ کی مہلک ڈور سے بچانے کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے موٹر سائیکلوں پر سیفٹی وائر گارڈ تنصیب کی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے ٹریفک پولیس کو موٹرسائیکلز پر سیفٹی وائر گارڈ کی پابندی کرانے کی ہدایت کی۔
مریم نواز کا کہنا تھا دھاتی ڈور اور پتنگ بازی کے خونی کھیل میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ کسی کو عوام کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل پنجاب کے شہر سرگودھا اور فیصل آباد میں پتنگ کی ڈور سے ہلاکتوں کے بعد پنجاب پولیس نے پتنگ بازی کے خلاف صوبے بھر میں کریک ڈاؤن تیز کر دیا ہے۔
خیال کیا جارہا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے بڑے ڈیلر پتنگیں، دھاتی ڈور اور منشیات فروخت کر رہے، رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سینکڑوں ویب سائٹس ممکنہ خریداروں تک پہنچنے کے لیے غیر قانونی کاروبار کر رہی ہیں۔
پتنگ کی ڈور سے ہونے والے واقعات کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے امن و امان اور جرائم کی صورتحال پر اجلاس بلا لیا تھا، مریم نواز نے کیمیکل سٹرنگ بنانے، فروخت کرنے اور خریدنے کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا تھا۔
راولپنڈی پولیس نے تازہ ترین کارروائی کے دوران 7 ملزمان کو گرفتارکر کے ان سے سیکڑوں پتنگیں اور ڈوریں برآمدکرلی اور ملزمان کے خلاف الگ الگ مقدمات درج کرلیے۔
ایس ایس پی آپریشنز راولپنڈی کا کہنا تھاکہ پتنگ بازی جان لیوا اورخونی کھیل ہے، پتنگ بازی اورپتنگ فروشی میں ملوث ملزمان قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔