بشام میں چینی باشندوں پر خودکش حملے میں ملوث مجرموں کو جلد پکڑ لیں گے، شہباز شریف

Pinterest LinkedIn Tumblr +

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بشام میں چینی باشندوں پر خودکش حملے میں ملوث مجرموں کو جلد پکڑ لیں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف داسو ڈیم کے منصوبے پر کام کرنے والی چینی کمپنی کے انجینئرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ بشام کا واقعہ انتہائی افسوسناک تھا، جب 26 مارچ کو 5 چینی انجینئر اور ایک پاکستانی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

قبل ازیں، وزیر اعظم شہباز شریف داسو ڈیم کے منصوبے پر کام کرنے والی چینی کمپنی کے انجینئرز سے ملاقات کے لیے کوہستان پہنچے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ بےقصور چینی باشندوں اور پاکستانی شہری کو قتل کرنے کا یہ انتہائی بزدلانہ حملہ تھا، اس کی وجوہات کچھ اور نہیں بلکہ یہ تھی کہ پاکستان اور چین کے درمیان بہترین دوستانہ تعلقات کو نقصان پہنچایا جائے۔

شہباز شریف نے کہا کہ یہ حملہ پاکستان کے دشمنوں نے کیا، جو پاکستان اور چین کے درمیان ہر روز بڑھتی دوستی کو نقصان پہنچانے کا ہر موقع ڈھونڈتے ہیں، مزید کہا کہ میں آپ لوگوں کے چہروں پر دکھ اور غم کو دیکھ سکتا ہوں، کہ آپ کے 5 ساتھی اس دنیا سے جا چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس غم میں آپ کے برابر کے ساتھ ہیں، میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ حکومت پاکستان ہر ممکن کوشش کرے گی کہ آپ کو اور آپ کے اہل خانہ کو بہترین سیکیورٹی ملے۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں اور حکومت پاکستان کی طرف سے یقینی دہانی کرواتا ہوں کہ ہمارا چینی صدر، عوام، سفیر اور آپ کے ساتھ یہ عزم ہے کہ چینی باشندے خوشحال پاکستان بنانے کی ہماری کوششوں کی سپورٹ کرنے کے لیے یہاں موجود ہیں، ان کی سیکیورٹی ہماری سیکیورٹی ہے، ہم آنے والے وقت میں فول پروف سیکیورٹی انتظامات کریں گے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں نے اس افسوسناک واقعے کے فوری بعد چینی سفارتخانے کا دورہ کیا اور اظہار تعزیت کیا تھا، میں نے اپنے بھائی سفیر کو یقین دہانی کروائی تھی کہ ہم یقینی طور پر مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے، اور یقینی بنائیں گے کہ انہیں مثالی سزائیں دی جائیں کہ تاکہ کوئی بھی ایسے گھناؤنے جرائم کرنے کا سوچے بھی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس حملے کی تحقیقات کے لیے میں نے اُسی دن مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی)، انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی تھی، مزید کہا کہ ہم انکوائری کمیٹی کی تجاویزات پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنے میں کوئی وقت ضائع نہیں کریں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ اس افسوس ناک واقعے کے اگلے روز ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد کیا تھا، اور ہم نے تفصیلی جائزہ لیا تھا کہ کس طرح یہ واقعہ رونما ہوا تھا، اور سندھ، پنجاب، بلوچستان، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے ساتھ بہتر روابط کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جائزہ لیا تھا کہ سیکیورٹی انتظامات کے لیے مزید کیا اقدامات اٹھانا ضروری ہیں، یہ اجلاس کئی گھنٹے جاری رہا تھا، جس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر، وفاقی وزرا، سیکیورٹی ایجنسیوں کے سربراہان اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی تھی۔

شہباز شریف نے کہا کہ ایک اور جلاس میری سربراہی میں آئندہ چند روز میں منعقد ہوگا، میں اپنے چینی بہن بھائیوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ میں اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گا جب تک ہم آپ کے لیے بہترین ممکنہ سیکیورٹی اقدامات نہیں کرلیتے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم جلد ہی مجرموں کو پکڑ لیں گے، مزید کہا کہ پاک۔چین اقتصادی راہداری کے دشمن کو شکست ہوگی۔

واضح رہے کہ 26 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ریجنل پولیس چیف محمد علی گنڈاپور نے غیرملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی چینی انجینئرز کے قافلے سے ٹکرا دی جو اسلام آباد سے صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے داسو میں اپنے کیمپ کی جانب جا رہے تھے۔

محمد علی گنڈاپور نے مزید بتایا تھا کہ خودکش دھماکے کے نتیجے میں 5 چینی باشندوں کے علاوہ اُن کا ایک پاکستانی ڈرائیور بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان میں چینی سفیر جیانگ زائیڈونگ سے بشام میں دہشت گرد حملے میں چینی انجینئرز کی ہلاکت پر تعزیت کرتے ہوئے واقعے کے ذمے داروں اور سہولت کاروں کے خلاف تحقیقات کر کے انہیں قرار واقعی سزا دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

پاک فوج نے خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر گاڑی پر خودکش حملے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بزدلانہ کارروائیوں میں پاکستان کی اقتصادی ترقی کے اہم اسٹریٹجک پروجیکٹس کو نشانہ بنایاجارہا ہے، دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیوں کا مقصد داخلی سلامتی کو غیر مستحکم کرنا ہے۔

27 مارچ کو وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بشام میں دہشت گردی کے واقعے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنائی جائے گی۔

30 مارچ کو کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ بشام واقعہ میں ملوث عناصر نہیں چاہتے ہیں کہ پاک-چین دوستی آگے بڑھے۔

Share.

Leave A Reply