اسلام آباد: سینیٹ انتخابات میں پیپلزپارٹی نے سب سے زیادہ 11، مسلم لیگ ن نے 6 اور ایم کیو ایم نے ایک نشست حاصل کی جب کہ ایک آزاد امیدوار فیصل واڈا بھی کامیاب ہوگئے۔
سینیٹ کی 19 نشستوں کے لیے قومی، سندھ اور پنجاب کی اسمبلیوں میں ووٹنگ ہوئی جس میں پاکستان پیپلزپارٹی نے 11 نشستیں حاصل کیں جب کہ مسلم لیگ ن کے حصے میں 6، ایم کیو ایم کے ایک اور سندھ سے ایک آزاد امیدوار فیصل واڈا بھی کامیاب ہوگئے۔
اسلام آباد سے ٹیکنوکریٹ نشست پر حکومتی اتحاد کے امیدوار اسحاق ڈار کامیاب ہوگئے جب کہ اسلام آباد سے جنرل نشست پر رانا محمود الحسن سینیٹ کے رکن منتخب ہوگئے ہیں۔
صوبہ سندھ میں سینیٹ کی 12 نشستوں پر انتخاب ہوا جس میں سے پاکستان پیپلز پارٹی نے سب سے زیادہ 11 نشستیں حاصل کرلیں جب کہ ایک نشست ایم کیو ایم کے حصے میں آئی اور ایک آزاد امیدوار فیصل واوڈا نے نشست حاصل کرلی۔
جنرل نشستوں پر پیپلزپارٹی کے اشرف علی جتوئی، دوست علی جیسر، کاظم علی شاہ، مسرور احسن، ندیم بھٹو، ایم کیو ایم کے عامرچشتی اور آزادامیدوار فیصل واوڈا سینیٹر منتخب ہوئے۔
خواتین کی مخصوص نشستوں پر پیپلزپارٹی کی قرة العین مری اور روبینہ قائم خانی سینیٹر منتخب ہوئیں، ٹیکنوکریٹس کی نشستوں پر پیپلز پارٹی کے سرمد علی اور بیرسٹرضمیر گھمرو کامیاب ہوئے جب کہ اقلیت کی نشست پر پیپلز پارٹی کے پنجومل بھیل سینیٹر منتخب ہوگئے۔
صوبہ پنجاب میں 12 نشستوں پر 7 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوگئے جب کہ بقیہ 5 نشستوں پر لاہور سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر محمد اورنگزیب اور مصدق ملک نے کامیابی حاصل کی۔
خواتین کی مخصوص نشستوں پر مسلم لیگ ن کی انوشہ رحمان اور بشریٰ بٹ کامیاب ہوگئیں، اقلیتی نشست پر مسلم لیگ ن کے خلیل طاہر سندھو نے کامیابی حاصل کی۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخابات ملتوی کردیے گئے ہیں جب کہ بلوچستان اسمبلی سے تمام 11 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔