پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے جمعرات کو کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے داسو میں چینی انجینئرز سے ملاقات کی جس میں سیکیورٹی کے معاملات پر روشنی ڈالی اور ان سے اظہار ہمدردی کیا، چینی شہریوں کی سیکیورٹی پر وزیراعظم چار سے پانچ میٹنگز کر چکے ہیں، ان واقعات کی تحقیقات میں کافی پیشرفت ہو چکی ہے، عوام کے سامنے اس حوالے سے حقائق بھی لائیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ ’آج کابینہ کو معیشت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی، دیگر معاملات بھی زیر غور آئے، چینلجز سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی بنانی ہے، سیاسی جماعتیں اس پر پارلیمنٹ کے فورم پر اکٹھی ہوں گی۔‘
معیشت کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہتے، پی آئی کی نجکاری کا سلسلہ آگے بڑھ رہا ہے اور ملک میں مہنگائی کم اور معیشت بہتر ہورہی ہے۔
’پی آئی کی نجکاری سے پیسہ آئے گا‘
وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ پی آئی اے کا 80 ارب روپے کا خسارہ ہے جسے غریب آدمی برداشت کرتا ہے، یہ رقم قوم اور قومی خزانے پر بوجھ ہے، نجکاری کے ذریعے ریونیو آئے گا اور خسارے کا بوجھ قومی خزانے پر نہیں ہوگا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ میڈیا کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے قوم کو معیشت خصوصاً پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق آگاہ رکھا۔
ان کے مطابق 16 ماہ میں ہم نے ملکی معیشت درست کی تھی، ہمیں ایل سیز کھولنے میں مشکلات تھیں، ہم نے طویل جدوجہد کی اور اب معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔
ان کے مطابق سٹاک ایکسچینج میں بہتری ہوئی اور آج بھی ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا، یہ تمام چیزیں ملک میں کاروبار کی آسانی، براہ راست بیرونی اور مقامی سرمایہ کاری کے لیے اچھی ہیں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ بلوم برگ نے توقع ظاہر کی ہے کہ پاکستان میں مہنگائی اگلے سال 15 فیصد پر آجائے گی، پرسوں رپورٹ آئی کہ مہنگائی میں دو فیصد کمی واقع ہوچکی ہے، یہ مثبت رجحانات ہیں جن کی جانب ملک گامزن ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ قومی مسائل پر سیاست کی جانی چاہیے، معیشت کے استحکام کے لیے سیاسی استحکام کی طرف جائیں اور اس میں سب نے اپنا کردار ادا کیا ہے، آج معیشت کے حوالے سے بات ہوئی، آئی ایم ایف سے اس ماہ قرض کی قسط مل جائے گی، حکومت ان تمام مثبت اشاریوں اور رجحانات کو لے کر آگے چلے گی۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ آج ایک گرینڈ الائنس کا اعلان بھی کیا گیا، اس الائنس میں باقی جماعتیں کونسی ہیں اس کا نہیں بتایا گیا، ایک جماعت نے اس کا اعلان کیا مگر باقی جماعتوں کا نہیں بتایا۔