امریکی وزیر خارجہ کا اسحٰق ڈار کو فون، باہمی تجارت، سرمایہ کاری بڑھانے پر بات چیت

Pinterest LinkedIn Tumblr +

پاکستان کے وزیر خارجہ سینیٹر اسحٰق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے درمیان پہلا ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس کے دوران دونوں رہنماؤں نے تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت کی۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسحٰق ڈار کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی ٹیلی فون کال موصول ہوئی، بات چیت کے دوران دونوں اطراف نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ٹیلی فونک بات چیت کے دوران دونوں رہنماؤں نے تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی، زراعت اور سیکیورٹی سمیت دوطرفہ امور کے وسیع معاملات زیر بحث آئے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بات چیت میں علاقائی اہمیت کے مختلف امور جیسے کہ غزہ کی صورتحال، افغانستان میں ہونے والی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ دونوں وزارا نے دو طرفہ تعلقات میں موجودہ مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کے آخر میں امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے نو منتخب حکومت کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا تھا۔

امریکی صدر نے لکھا تھا کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان شراکت داری دنیا اور ہمارے عوام کی سلامتی یقینی بنانے میں نہایت اہم ہے ، دنیا اور خطے کو درپیش وقت کے اہم ترین چیلنجز کا سامنا کرنے میں امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

خط میں کہا گیا تھا کہ صحت عامہ کا تحفظ، معاشی ترقی اور سب کے لیے تعلیم مشترکہ وژن ہے جسے مل کر فروغ دیتے رہیں گے، امریکا اور پاکستان گرین الائنس فریم ورک سے ماحولیاتی بہتری کے لیے اپنے اتحاد کو مزید مضبوط کریں گا۔

خط میں صدر جو بائیڈن نے بتایا کہ امریکا پائیدار زرعی ترقی، آبی انتظام اور 2022 کے سیلاب کے تباہ کن اثرات سے بحالی میں پاکستان کی معاونت جاری رکھے گا اور ہم پاکستان کے ساتھ مل کرانسانی حقوق کے تحفظ اور ترقی کے فروغ کے لیے پرعزم ہیں۔

امریکی صدر نے خط میں کہا کہ دونوں اقوام کے درمیان استوار مضبوط پارٹنرشپ کو تقویت دیں گے ، دونوں ممالک کے عوام کے درمیان استوار قریبی رشتے مزید مضبوط بنائیں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکی صدر جو بائیڈن کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا پاکستان امریکا کے ساتھ عالمی امن، خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کرنے کا خواہاں ہے۔

انہوں کہا تھا کہ پاک امریکا تعلقات کو کلیدی اہمیت دیتے ہیں اور پاکستان اور امریکا مختلف شعبوں میں اہم اقدامات پر مل کر کام کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ توانائی کے شعبے اور گرین الائنس اقدامات میں پاک امریکا تعاون خوش آئند ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ عالمی امن، خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کرنے کا خواہاں ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری کے لیے امریکا کے پائیدار عزم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ نئے وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں اس شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

8 فروری کے انتخابات کے بعد نئی حکومت کے بارے میں ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ میں نئے وزیر اعظم کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کروں گا لیکن جیسا کہ میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ ہم پاکستان کے ساتھ دیرینہ شراکت داری کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور ہم مستقل طور پر ایک مضبوط، خوشحال، اور جمہوری پاکستان کو امریکا-پاکستان کے مفادات کے لیے انتہائی اہم سمجھتے ہیں۔

نئی قیادت کے ساتھ روابط کے تسلسل پر زور دیتے ہوئےمیتھیو ملر نے اعلان کیا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی حکومت کے ساتھ ہماے روابط ان مشترکہ مفادات پر توجہ مرکوز کرتے رہیں گے۔

Share.

Leave A Reply