پاکستان تحریک انصاف کورکمیٹی نے کہا ہے کہ عیدالفطر کے بعد وسیع تر سیاسی اشتراک کے نتیجے میں وجود پذیر ہونے والے گرینڈ الائنس کے ذریعے بھرپور عوامی تحریک کی تائید گرینڈ الائنس کے تحت پہلا بڑاعوامی اجتماع 13 اپریل کو بلوچستان کے ضلع پشین میں منعقد کرے گی۔
پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی کے اجلاس میں بانی چیئرمین عمران خان کے خلاف مقدمات میں عدالتی کارروائی میں سست روی نہایت افسوسناک قرار دیتے ہوئے ان کی فوری تکمیل اور رہائی کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔
اس اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’کورکمیٹی کی جانب سے خیبرپختونخوا میں سینٹ انتخابات ملتوی کرنے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔‘
تحریک انصاف کے مطابق الیکشن کمیشن کا اقدام، دستور کی کھلی بے حرمتی، وفاق کی وحدت و یکجہتی پر حملہ اور عوام کے ووٹ کے حق کی کھلی پامالی کی کوشش ہے۔
پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ’نامکمل ایوانوں کے ذریعے جمہوریت کو داغدار کرنے اور الیکشن کمیشن کی مجرمانہ معاونت سے عوام کے ووٹ کے حق کو غیر مؤثر کرنے کی کوشش ہے۔
کورکمیٹی کے اجلاس میں اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو مشکوک خطوط کے ذریعے ہراساں کرنے کی بھی مذمت کی گئی ہے۔
کور کمیٹی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز کے خط پر فل کورٹ تشکیل دینے، عدالتی کارروائی کو براہِ راست نشر کرنے اور عدالتی کنونشن کے انعقاد کے مطالبات کا بھی اعادہ کیا ہے۔
کورکمیٹی نے الیکشن کمیشن اور اس کے قائم کردہ ٹربیونلز سے انتخابی عذرداریوں کو جلد نمٹانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ کورکمیٹی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے تحریک انصاف کا انتخابی نشان ’بلا‘ بحال کرنے کا بھی مطالبہ کر دیا ہے۔
کور کمیٹی کے مطابق انٹراپارٹی انتخابات کی تمام تر تفصیلات جمع کروائے جانے کے بعد تحریک انصاف کے انتخابی نشان کی عدم بحالی کا کوئی قانونی جواز نہیں رہتا۔