بیرسٹر گوہر نے راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر بانی تحریکِ انصاف کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’بانی پی ٹی آئی نے آج عدت کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا ہے کہ ’جو میرے خلاف سیاسی بنیادوں پر کیس بنائے گئے وہ بے بُنیاد ہیں، جو ہمارے خلاف وعدہ معاف گواہ بنے اُن پر اور چیئرمین نیب پر ہم مقدمات درج کروائے جائیں گے اُن کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔‘
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بشریٰ بی بی سی صحت سے متعلق شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اب یہ کہا جا رہا ہے کہ انھیں زہر نہیں دیا گیا ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اُن کے ٹیسٹ ضرور ہونے چاہیں اور ہم یہ مطالبہ بھی کرتے ہیں کہ ان کے ٹیسٹ شوکت خانم ہسپتال سے ہوں اور اس دوران نگرانی کے لیے اُن کے اپنے معالج اُن کے ساتھ موجود ہوں۔‘
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’عمران خان نے اس بات کا بھی اعادہ کیا ہے کہ جس طرح سے ہمارے جیتے ہوئے اُمیدواروں کے خلاف پراپوگنڈا کیا جا رہا ہے ایک درخواست دی جاتی ہے، ری کاؤنٹنگ کی جاتی ہے، اور اس سب کے دوران اُن کی کامیابی کو ناکامی میں تبدیل کیا جا رہا ہے، یہ سب مل کر حالات کو 1971 کی جانب لے کر جا رہے ہیں۔‘
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ’عمران خان نے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن اس سارے عمل کو روکنے میں اپنا کرداد ادا کرے۔‘
سیاسی گفتگو کے دوران بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’سینیٹ کے الیکشن اُس وقت تک نا ہوں کہ جب تک خیبر پختونخوا کے سینیٹر اس عمل میں شامل نہیں ہوتے۔