بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے ملک میں چلنے والے کیپٹو پاور پلانٹس کے گیس نرخ درآمدی آر ایل این جی کے مساوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کیپٹو پاور پلانٹس صنعتوں میں چلنے والے بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس ہیں جنہیں حکومت کی جانب سے سستی گیس فراہم کی جاتی ہے۔
پاکستان کو موجودہ مہینے میں موجودہ قرض پروگرام کے تحت ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر کی وصولی کے بعد آئی ایم ایف سے ایک بڑے قرض پروگرام کے لیے مذاکرات کرنے ہیں ۔
آئی ایم ایف کی جانب سے صنعتوں میں موجود کیپٹو پاور پلانٹس کو سستی گیس کی قیمت درآمدی آر ایل این جی کے مساوی کرنے کا مطالبہ کافی عرصے سے کیا جا رہا ہے
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کی کوریج کرنے والے سینیئر صحافی شہباز رانا نے بی بی سی کو بتایا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے یہ مطالبہ کافی عرصے سے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان انڈر اسٹینڈنگ طے ہو چکی ہے اور اگلے مالی سال میں اس پر عمل درآمد ہو جائے گا ۔ رانا نے کہا اس کے پس پردہ دو مقصد ہیں ایک تو اس کے ذریعے ان صنعتوں کو نیشنل گرڈ سے منسلک کر دیا جائے گا تاکہ ملک میں موجود سرپلس بجلی کو استعمال میں لایا جا سکے اور دوسری جانب اس گیس کو زیادہ پیدواری شعبوں کی طرف منتقل کیا جا سکے۔