راولپنڈی: تھانہ واہ کینٹ کے علاقے میں ٹرانسجنڈر کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور نازیبا ویڈیوز و تصاویر وائرل کرنے کے کیس میں سی سی پی او اور آئی جی پنجاب نے نوٹس لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق ٹرانسجینڈر نے بتایا تھا کہ اُس سے پانچ افراد نے مبینہ زیادتی کی اور نازیبا تصاویر و وڈیو بناکر بلیک میل کرتے رہے، مطالبات ماننے سے انکار کیا تو تصاویرو وڈیو وائرل وائرل کردیں۔ٹرانسجنڈر کی اپیل پر سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے نوٹس لیا جس کے بعد ٹرانس جینڈر کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا جبکہ آئی جی پنجاب نے نوٹس لے کر آر پی او راولپنڈی سے رپورٹ طلب کرلی۔۔
ملتان سے تعلق رکھنے والی خواجہ سرا نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ شادی بیاہ کے فنکشن کرتی ہوں سوشل میڈیا کے ذریعے راولپنڈی گودوال کے چوہدری سرفراز سے جان پہچان ہوئی اور پھر فنکشنز میں ملاقاتوں کے بعد دوستی ہوگئی۔
متاثرہ کے مطابق چوہدری سرفراز سے آخری ملاقات میں اُس کے دوست بھی موجود تھے جنہوں نے بتایا کہ رمضان سے 15 روز پہلے فنکشن ہے، جس کے لیے میں دوبارہ ملتان سے پنڈی آئی تو ملزم اپنے ڈیرے پر لے گیا جہاں اُس نے شراب زبردستی پلا کر اپنے چار دوستوں کے ساتھ اسلحے کی نوک پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ کے مطابق ملزمان نے نازیبا تصاویر اور ویڈیوز بنائیں اور کہا اب تم نے ہم سے پکی دوستی کرنی ہے اور ہمارے مطالبات پورے کرنے ہیں مطالبات سے تنگ آکر انکار کیا تو ملزمان نے نازیبا تصاویر و وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردیں۔
خواجہ سرا کا کہنا ہے کہ ملزمان کی جانب سے ویڈیوز اور تصاویر وائرل کرنے کے بعد سے میں سخت ذہنی کوفت اور اذیت کا شکار ہوئی۔
پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کردئیے۔ سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی کو کہناتھا کہ ملزمان کو جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کی پالیسی کے مطابق معاشرے کے محروم طبقات اور انکے حقوق کا تحفط اولین ترجیح ہے ۔جسے ہمہ وقت یقینی بنایا جائے گا دوسری جانب واقعہ پر آئی جی پنجاب کا نوٹس آر پی او راولپنڈی سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔