امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ پاکستانی شہریوں کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے معاملے پر میڈیا رپورٹس کو فالو کرتے آرہے ہیں۔
’ڈان نیوز‘ کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر نے پریس بریفنگ کے دوران بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے حالیہ اشتعال انگیز بیان اور برطانوی جریدے کی رپورٹ پر اپنے تبصرے میں کہا کہ امریکا دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تحمل کا مظاہرہ کرنے اور مذاکرات کے ذریعے معاملات کے حل کا خواہش مند ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی سیکریٹری خارجہ نے جمعہ کو پاکستان کے وزیرخارجہ سے بات چیت کی، بات چیت میں مضبوط شراکت داری کا عادہ کیا جو پاکستان، امریکا کی خوشحالی کو آگے بڑھاتاہے، انسداد دہشت گردی،تجارتی وسرمایہ کاری کی شراکت داری کو وسعت دینے پر بات چیت ہوئی۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ خواتین کوبااختیار بنانے پر تعاون جاری رکھنے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
جب پاکستانی شہریوں کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ سے سوال کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ اس معاملے پر میڈیارپورٹس کو فالو کرتے آرہے ہیں، زیر بحث الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان،بھارت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ کشیدگی سے گریز کریں، پاکستان اور بھارت بات چیت کے ذریعے مسائل کاحل تلاش کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کا برملا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت میں دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث عناصر پاکستان فرار ہوں گے، ہم انہیں مارنے کے لیے پاکستان کی حدود میں داخل ہوں گے۔
راج ناتھ سنگھ نے بھارتی نشریاتی ادارے سی این این نیوز18 سے گفتگو کے دوران برطانوی خبر رساں ادارے گارجین کی رپورٹ کے حوالے سے سوال پر کہا تھا کہ اگر دہشت گرد بھاگ کر پاکستان فرار ہوں گے تو ہم انہیں مارنے کے لیے پاکستان میں بھی داخل ہوں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ بھارت تمام ممالک سے دوستانہ مراسم رکھنا چاہتا ہے لیکن اگر کوئی بار بار بھارت کو آنکھیں دکھائے گا، بھارت آ کر دہشت گرد سرگرمیوں کو فروغ دینے کی کوشش کرے گا تو ہم اسے نہیں بخشیں گے۔
اس حوالے سے بھارتی وزارت داخلہ نے تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا تھا جبکہ پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے بھارتی وزیر دفاع کے بیان کو اعتراف جرم اور غیرذمے دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کی غیرذمے دارانہ گفتگو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے۔
واضح رہے کہ برطانوی اخبار دی گارڈین نے ایک خصوصی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی حکومت نے 2020 سے اب تک پاکستانی سرزمین پر 20 افراد کو قتل کروایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستانی اور بھارتی خفیہ ایجنٹس سے ہوئی گفتگو اور پاکستانی تفتیش کاروں کی فراہم کردہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح بھارت کی غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالسس ونگ (را) نے 2019 کے بعد سے قومی سلامتی کے نام پر مبینہ طور پر بیرون ملک قتل کرنا شروع کیے۔
برطانوی اخبار کے مطابق بھارتی انٹیلی جنس کے اہلکاروں سے گفتگو اور دستاویزات میں تصدیق ہوئی ہے کہ پاکستان میں 20 افراد کے قتل میں ’را‘ براہ راست ملوث ہے۔