امریکا نے پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے درمیان سٹاف لیول معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پریس بریفنگ کے دوران واضح کیا کہ پاکستان نے اپنی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے پیش رفت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ قرضوں کے بوجھ کو سنبھالنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب امریکا کے دورے پر ہیں، جہاں وہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے زیر اہتمام اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔
امریکی ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی کامیابی کے لیے ہماری حمایت غیر متزلزل ہے، معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اقتصادی اصلاحات کو ترجیح دینے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تکنیکی معاہدوں کے ساتھ تجارتی، سرمایہ کاری کے ذریعے رابطے جاری رکھیں گے۔ یہ ہمارے دوطرفہ تعلقات کی ترجیحات ہیں۔
خیال رہے کہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ پاکستان نے اپنے اقتصادی اصلاحاتی پروگرام کی معاونت کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ کئی ارب ڈالر قرض کے نئے معاہدے پر بات چیت شروع کر دی ہے اور پاکستان عالمی ادارے سے کم از کم تین سالہ پروگرام کی درخواست کرے گا۔
وزیر خزانہ نے بتایا تھا کہ پاکستان میں آئی ایم ایف کا نو ماہ پر محیط تین ارب ڈالر کا قرض پروگرام اختتام کے قریب ہے۔ ان کے مطابق ملک کے دیوالیہ ہونے کے خطرات کو دیکھتے ہوئے اس پروگرام کو ادائیگیوں کے توازن کے بحران سے نمٹنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔
وزیر خزانہ کے مطابق اس معاہدے کی 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط اس ماہ کے آخر میں منظور ہونے کا امکان ہے اور پاکستان نے اربوں ڈالر کے ایک نئے آئی ایم ایف پروگرام کے لیے بات چیت شروع کر دی ہے۔
محمد اورنگزیب رمدے کا کہنا تھا کہ مارکیٹ کا اعتماد اور اتار چڑھاؤ پہلے سے بہت زیادہ بہتر شکل میں ہے اور اسی کے پیش نظر ہم نے اس ہفتے کے دوران فنڈ کے ساتھ ایک وسیع پروگرام کے لیے بات چیت شروع کی ہے۔