آسٹریلیا کے وزیرِاعظم انتھونی البانیز نے کہا ہے کہ اُن کی حکومت گذشتہ ہفتے سڈنی کے ایک شاپنگ مال میں چاقو بردار شخص کے حملے کے دوران زخمی ہونے والے پاکستانی سکیورٹی گارڈ محمد طحہٰ کو آسٹریلوی شہریت دینے پر غور کرے گی۔
خیال رہے گذشتہ سنیچر کو ایک 40 سالہ شخص جوئل کوچی نے سڈنی کے ویسٹ فیلڈ جنکشن شاپنگ کمپلیکس میں لوگوں پر چاقو سے حملہ کیا تھا، جس کے نیتجے میں پاکستانی سکیورٹی گارڈ فراز طاہر سمیت چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں پانچ خواتین بھی شامل تھیں جبکہ ہلاک ہونے والے واحد مرد پاکستانی شہری فراز طاہر تھے جو مال میں سکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔
دوسرے پاکستان سکیورٹی گارڈ محمد طلحہ اس واقعے میں حملہ آور کے وار سے شدید زخمی ہوئے تھے اور فی الحال وہ زیر علاج ہیں۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق محمد طحہٰ نامی پاکستانی سکیورٹی گارڈ نے ’دا آسٹریلین‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اُن کے خیال میں وہ ’سراہے جانے اور (آسٹریلوی) شہریت کے مستحق ہیں۔‘
انٹرویو کے دوران حملے سے متعلق بتاتے ہوئے محمد طلحہ کہنا تھا کہ حملہ آور نے پہلے ان کے ساتھی اور پاکستانی گارڈ فراز طاہر پر حملہ کیا اور اس کے بعد اس نے فوراً اُن (محمد طحہٰ) پر حملہ کیا تھا۔
انھوں نے ’دا آسٹریلین‘ اخبار کو بتایا کہ وہ وہ سٹڈی ویزے پر آسٹریلیا آئے تھے اور ان کے ویزے کی معیاد ایک مہینے سے بھی کم وقت میں ختم ہو رہی ہے۔
محمد طحہ کے مطابق آسٹریلیا نے ایک فرانسیسی شہری ڈیمیئن گروٹ کو حملہ آور کو روکنے کی کوشش کرنے پر آسٹریلوی شہریت دینے کی پیشکش کی تھی اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ بھی اس پیشکش کے مستحق ہیں۔
آسٹریلین وزیراعظم انتھونی البانیز سے جب ایک ریڈیو انٹرویو کے دوران پوچھا گیا کہ کیا آسٹریلوی حکومت محمد طحہٰ کی شہریت کی درخواست پر غور کرے گی، تو ان کا کہنا تھا: ’جی، ہم ضرور کریں گے۔‘
آسٹریلوی وزیرِاعظم نے دوسرے پاکستانی سکیورٹی گارڈ فراز طاہر کی موت کو ’المناک‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’اس دوسرے شخص فراز نے سنیچر کو حملہ آور کو روکنے کی کوشش کی اور اس بات سے ثابت ہوتا ہے کہ انھوں نے غیرمعمولی بہادری کا مظاہرہ کیا۔ ‘
انھوں نے واقعے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے پاکستانی سکیورٹی گارڈز کے حوالے سے مزید کہا کہ ’ان دونوں نے ان آسٹریلوی شہریوں کی جانیں بچانے کے لیے اپنی زندگیاں خطرے میں ڈالیں جن کو وہ جانتے بھی نہیں تھے۔‘
’اس طرح کی بہادری دکھانے پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔‘
اس ریڈیو انٹرویو کے دوران آسٹریلوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت فرانسیسی شہری ڈیمیئن گروٹ کو آسٹریلیا میں مستقل شہریت دے گی جس کی وہ انھوں نے خواہش ظاہر کی تھی۔
چاقو بردار کے حملے میں ہلاک ہونے والے پاکستانی سکیورٹی گارڈ فراز طاہر
دوسری جانب آسٹریلیا میں پاکستان کے ہائی کمشنر زاہد حفیظ چوہدری نے جمعرات کو محمد طحہٰ سے ہسپتال میں ملاقات کی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر میں پاکستانی سکیورٹی گارڈ محمد طحہٰ کو ہسپتال میں ایک بستر پر لیٹا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔
آسٹریلیا میں پاکستان کے ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ ’طحہٰ کی حالت بہتر ہو رہی ہے۔ طحہٰ اور دوسرے پاکستانی فراز نے مثالی ہمت دکھائی اور چاقو بردار حملہ آور کو روکنے کی کوشش کی، ہمیں ان پر فخر ہے۔‘
خیال رہے شاپنگ کمپلیکس پر ہونے والے حملے میں ہلاک ہونے والے پاکستانی شخص فراز طاہر کا تعلق پاکستان کے صوبے پنجاب کے ضلع چنیوٹ کے قریبی شہر چناب نگر سے تھا۔
فراز طاہر کے دوست شجر احمد کے مطابق وہ تقریباً ایک سال قبل آسٹریلیا پہنچے تھے اور پچھلے چھ مہینوں سے بطور سکیورٹی گارڈ ملازمت کر رہے تھے۔