سوشل میڈیا کمپنی میٹا نے اپنے تینوں پلیٹ فارمز انسٹاگرام، واٹس ایپ اور فیس بُک کے لیے آرٹیفشل انٹیلیجنس (اے آئی) چیٹ بوٹ متعارف کروا دیا ہے اور یہ اب پاکستان میں بھی اکثر صارفین کے لیے دستیاب ہے۔
کمپنی نے اس چیٹ بوٹ کو ’میٹا اے آئی‘ کا نام دیا ہے۔ ابتدائی طور پر یہ سہولت آسٹریلیا، کینیڈا، گھانا، جمیکا، ملاوی، نیوزی لینڈ، نائجیریا، پاکستان، سنگاپور، جنوبی افریقہ، یوگنڈا، زمبیا اور زمبابوے میں میٹا صارفین کے لیے متعارف کروائی گئی ہے۔
گذشتہ برس ’میٹا اے آئی‘ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کمپنی کے بانی مارک زکر برگ نے کہا تھا کہ ’اس کا مقصد صرف آپ کے سوالات کے جوابات دینا نہیں ہوگا بلکہ یہ آپ کی تفریح کے لیے ہے۔‘
’میٹا اے آئی‘ فیس بُک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ صارفین کی کیا مدد کر سکتا ہے؟
’میٹا اے آئی‘ فیس بُک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کے سرچ بار میں موجود ہے اور یہاں جا کر صارفین اس چیٹ بوٹ سے سوالات کر سکتے ہیں۔
کمپنی کے مطابق ’میٹا اے آئی‘ متعارف کروانے کا مقصد یہ ہے کہ صارفین کو کسی سوال کا جواب ڈھونڈنے کے لیے کسی ایک سوشل میڈیا ایپ سے دوسری سوشل میڈیا ایپ پر منتقل نہ ہونا پڑے۔
اگر آپ کسی نئے شہر یا ملک میں اپنے دوستوں کے ساتھ کھانے کھانے باہر جا رہے ہیں تو آپ ’میٹا اے آئی‘ سے پوچھ سکتے ہیں کہ آپ کے اطراف میں کون سے اچھے ریستوران یا ڈھابے موجود ہیں۔
یہ چیٹ بوٹ صارفین کو ان کے اردگرد منعقد ہونے والے تفریحی پروگرامز کے بارے میں بھی معلومات دے سکتا ہے۔
اگر آپ اپنے نئے گھر میں منتقل ہو رہے ہیں اور پریشان ہیں کہ وہاں کس قسم کا فرنیچر ہونا چاہیے تو اس سلسلے میں ’میٹا اے آئی‘ آپ کو بتا سکتا ہے کہ دنُیا بھر میں اس وقت کس قسم کا فرنیچر پسند کیا جا رہا ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ آپ کسی ملک یا شہر جانے سے قبل ’میٹا اے آئی‘ سے فلائٹس وغیرہ سے متعلق تفصیلات بھی پوچھ سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ اگر آپ بور ہو رہے ہیں تو آپ ’میٹا اے آئی‘ سے لطیفے یا کہانیاں سُنانے کی فرمائشیں بھی کر سکتے ہیں۔
میٹا اے آئی کا تصاویر کے لیے ’امیجن فیچر‘ کیا ہے؟
فیس بُک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ صارفین ’میٹا اے آئی‘ کے امیجن فیچر کا استعمال کرتے ہوئے اس چیٹ بوٹ کو تفصیلات فراہم کرکے اپنی مرضی کی تصاویر بھی بنوا سکتے ہیں۔
کمپنی کے مطابق ’میٹا اے آئی آپ کے خیالات کو تصویر کی شکل دینے کی صلاحیت رکھتا ہے اور آپ کے لیے انیمیشن بھی بنا سکتا ہے۔‘
کیا درست معلومات کے لیے ’میٹا اے آئی‘ پر انحصار کیا جا سکتا ہے؟
امریکی اخبار ’واشنگٹن پوسٹ‘ کے مطابق ’میٹا اے آئی‘ کے چیٹ بوٹ کو فیس بُک اور انسٹاگرام کے سرچ بار سے ہٹایا نہیں جا سکتا اور میٹا کمپنی کی جانب سے اس بات کی تصدیق بھی کی گئی ہے۔
’میٹا اے آئی‘ آپ کا دوست تو بن سکتا ہے لیکن اس پر مکمل انحصار کرنا درست نہیں ہوگا۔ آپ اس چیٹ بوٹ سے کسی بھی قسم کا سوال کر سکتے ہیں لیکن یہ ضروری نہیں کہ ’میٹا اے آئی‘ کی جانب سے موصول ہونے والا جواب سچ یا حقیقت پر مبنی ہو۔
بہتر یہی ہے کہ اس کا استعمال آپ ویسے ہیں کریں جیسے گوگل کے سرچ انجن کا کرتے ہیں اور تنہائی دور کرنے کے لیے اس سے باتیں کریں۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ ’میٹا اے آئی‘ آپ کو کسی بھی حوالے سے درست تفصیلات دے تو آپ کو اس چیٹ بوٹ سے تفصیلی سوالات کرنے پڑیں گے اور اپنے موضوع کے حوالے سے اسے زیادہ سے زیادہ معلومات دینی پڑیں گی۔
’میٹا اے آئی‘ کا استعمال طبی تجاویز لینے کے لیے نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی سکول کے مضامین کی تیاری کے لیے اسے استعمال کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ ایک غیر اخلاقی عمل ہے۔